1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمپاکستان

بیٹی کے قتل میں مطلوب باپ کی پاکستان سے اٹلی حوالگی

1 ستمبر 2023

شبر عباس نامی ملزم پر اپنی بیٹی ثمن عباس کے قتل کا الزام ہے اور پاکستان میں پولیس نے انہیں نومبر میں گرفتار کیا تھا۔ ملزم اس کے بھائی اور دو کزنوں کو اٹلی میں قتل کے مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

https://p.dw.com/p/4VpYO
Italien | Polizeieinsatz Carabinieri
تصویر: Antonio Balasco/IMAGO

اٹلی کے وزیر انصاف نے جمعرات کو کہا  ہے کہ پاکستانی حکام نے اپنی 18 سالہ بیٹی کے قتل کے شبے میں مطلوب ایک ملزم  کو  اٹلی کے حوالے کر دیا ہے، جہاں اسے مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

شبر عباس کو گزشتہ نومبر میں مشرقی پاکستان میں ان کے گاؤں سے اپنی بیٹی ثمن عباس کو قتل کرنے کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا، جو اپریل 2021 میں اپنی طے شدہ شادی کے لیے پاکستان جانے سے انکار کے بعد لاپتہ ہو گئی تھی۔

اٹلی، جبری شادیوں سے انکار اور پاکستانی لڑکیوں کی مشکل زندگی

 اطالوی وزیر انصاف کارلو نورڈیو نے ایک بیان میں کہا  "یہ ایک خوفناک جرم کے ارتکاب کے بعد انصاف کی فراہمی کی جانب ایک قدم ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ مشتبہ شخص پاکستان سے اٹلی کے راستے میں ہے۔

اٹھارہ سالہ ثمن عباس کے اچانک غائب ہو جانے کے تقریباﹰ ایک سال بعد نوولارا کے اطالوی قصبے میں واقع اس کے آبائی گھر کے قریب سے انسانی باقیات برآمد ہونے کے بعد مقتولہ کی شناخت اس کے دانتوں کے ریکارڈ سے کی گئی تھی۔

 استغاثہ کا خیال ہے کہ ثمن کے خاندان کو اس وقت غصہ آیا جب انہیں پتہ چلا کہ ان کی بیٹی کا اٹلی میں ایک بوائے فرینڈ ہے۔

ان کا الزام ہے کہ مقتولہ کچھ عرصہ سماجی خدمات کے اطالوی ادارے  کی نگرانی میں رہنے کے بعد کچھ دستاویزات لینے کے لیے جب اپنے  آبائی گھر واپس آئی تو اسے قتل کر دیا گیا۔ ملزم باپ نے اس بات کی تردید کی ہے کہ اس کی بیٹی مر گئی ہے۔ اس کے چچا کو اس کے دو کزنوں کے ساتھ مقدمے کا سامنا کرنے کے لیے فرانس نے اٹلی کے حوالے کیا تھا۔

ش ر⁄ ع ا (روئٹرز)

غیرت، انا یا معاشرتی دباؤ، ایک اور بیٹی عزت کے نام پر قتل