بہار میں تناٴو برقرار
23 اکتوبر 2008مُظاہرین مغربی ریاست مہاراشٹر میں شمالی بھارت اور بہار کے لوگوں کے خلاف حالیہ پرتشّدد کارروائیوں کے خلاف زبردست احتجاج کررہے ہیں۔ تناٴو کے پیش نظر ریلوے حکام نے بہار کے دارلحکومت پٹنہ سے کئی ریلوں کو معطل کردیا، جس کے باعث ہزاروں مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پولیس نے بیس سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ حزب اختلاف بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمان اور سابق وزیر شہنواز حسین نے مہاراشٹر کے سخت گیر موقف کے حامل سیاستدان، راج ٹھاکرے کے خلاف مہاراشٹر حکومت کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا۔ مہاراشٹر نو نیرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرےکو کل ہی اُن کے خلاف تمام مقدمات میں دو دن کی ضمانت مل گئی تھی۔
راج ٹھاکرے اور ان کے حامیوں پر الزام ہے کہ انہوں نے حال ہی میں ریاست میں ریلوے بھرتی امتحانات کے دوران شمالی بھارتی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے امیدواروں پر حملے کروائے، جن کے نتیجے میں بہار سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کی موت واقع ہوگئی تھی۔ نئی دہلی میں متحدہ ترقی پسند حکومت کی حلیف جماعت، لوک جن شکتی پارٹی کے رہنما، رام ولاس پاسوان نے راج ٹھاکرے پر قتل کا مقدمہ دائر کرنے کا مطالبہ ایک مرتبہ پھر دہرایا۔