1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت چوتھا ٹیسٹ میچ ہارتے ہارتے رہ گیا

Abid Hussain Qureshi10 جنوری 2015

بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان چوتھا کرکٹ ٹیسٹ میچ ڈرامائی انداز میں اختتام پذیر ہو گیا۔ بورڈر گواسکر ٹرافی آسٹریلیا نے جیت لی۔ آسٹریلوی ٹیم کے کپتان اسمتھ میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔

https://p.dw.com/p/1EIJi
ڈیوڈ وارنر آسٹریلیا کے کامیاب اوپنر ٹھہرے ہیںتصویر: S. Khan/AFP/Getty Images

چوتھے کرکٹ ٹیسٹ میچ کے آخری دِن بھارتی ٹیم کو 349 رنز درکار تھے اور یہ خاصا مشکل ٹارگٹ قرار تھا۔ بھارتی ٹیم کے ابتدائی تین کھلاڑیوں نے ٹیم کا اسکور 201 تک پہنچا دیا اور پھر اگلے سولہ رنز کے دوران چار کھلاڑی یکے بعد دیگرے آؤٹ ہو گئے۔ اُس کے بعد آسٹریلوی ٹیم اگلی تین وکٹیں حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ جب کھیل کا اختتام کیا گیا تو بھارتی ٹیم کا اسکور سات وکٹوں پر 252 تھا۔ سڈنی میں کھیلا گیا میچ بغیر کسی فیصلے کے بغیر رہا لیکن اختتامی دِن آسٹریلوی ٹیم کا پلہ مجموعی طور پر بھاری رہا۔

آسٹریلوی کپتان اسٹیو اسمتھ نے جارحانہ کپتانی اپناتے ہوئے بھارتی بلے بازوں پر مسلسل دباؤ رکھا لیکن اجنکیا رہانے اور بھوینیشور کمار آسٹریلیا کی جیت کے درمیان حائل رہے۔ چائے کے وقفے پر بھارتی ٹیم کے مزید دو کھلاڑی آؤٹ تھے اور جیت کے لیے 189 رنز درکار تھے۔ تجزیہ کاروں کے خیال میں آسٹریلوی ٹیم میں ایک ورلڈ کلاس اسپن بالر کی کمی واضح طور پر محسوس کی گئی۔ ان کے مطابق ناتھن لائن اچھا اسپن بالر ضرور ہے لیکن اُس میں شین وارن جیسی معیاری گیند بازی کا فقدان ہے۔ میچ کے چوتھے دِن ناتھن لائن نے 30 اوورز پھینکے اور 110 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کی۔ بھارتی ٹیم کی پہلی اننگز میں لائن نے 46 اوورز پھینے تھے اور دو ہی وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اسی طرح مِچل جانسن کی کمی بھی یقینی طور پر محسوس کی گئی۔ جانسن کا جارحانہ بالنگ اسٹائل خاصا مؤثر رہتا ہے۔

Virat Kohli
ویراٹ کو ہلیتصویر: dapd

آسٹریلوی ٹیم کی قیادت اسٹیو اسمتھ کر رہے ہیں اور اِس کی وجہ باقاعدہ کپتان مائیکل کلارک کا انجری کی وجہ سے عملی کرکٹ سے عارضی کنارا کشی ہے۔ چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں چار سینچریاں بنانے پر اسٹیو اسمتھ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ انہوں نے آخری ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں سینچری اور دوسری اننگز میں نصف اسنچری بنائی تھی۔ اسمتھ کو سیریز کے بھی بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ اِس ٹیسٹ سیریز میں ویراٹ کوہلی نے بھی چار سینچریاں بنائی ہیں لیکن وہ سیریز کے بہترین کھلاڑی نہیں قرار پا سکے۔

اعزازات وصول کرنے کے بعد اسیٹو اسمتھ نے کہا کو اگر وہ یہ میچ جیت جاتے تو یقینی طور پر ساری ٹیم اور شائقین کو بہت مسرت حاصل ہوتی۔ اسمتھ نے کہا کہ آخری دن پوری کوشش کی گئی لیکن کامیابی کا حصول ممکن نہیں ہو سکا اور یہ مایوس کن تھا۔ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلی گئی ٹیسٹ سیریز کے پہلے دو ٹیسٹ میچ میزبان ٹیم نے جیتے اور اگلے دو میچ ہار جیت کے بغیر رہے۔ اسی ٹیسٹ سیریز میں بھارتی وکٹ کیپر بیٹسمین اور کپتان مہندر سنگھ دھونی نے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا بھی اعلان کیا تھا۔