1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت چندریان۔3 کی کامیابی کا بے صبری سے منتظر

جاوید اختر، نئی دہلی
23 اگست 2023

بھارت کے چندریان۔3 کی مقامی وقت کے مطابق شام چھ بج کر چار منٹ پر چاند پر لینڈنگ متوقع ہے، جسے براہ راست نشر کیا جائے گا۔ مختلف مذاہب کے ماننے والے اس کی کامیابی کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4VTRg
بھارت میں چندریان۔3 کی کامیابی کے لیے لوگ دعائیں مانگ رہے ہیں
بھارت میں چندریان۔3 کی کامیابی کے لیے لوگ دعائیں مانگ رہے ہیںتصویر: R.Satish BABU/AFP

ماہرین کا خیال ہے کہ چندریان۔3 کی چاند پر سافٹ لینڈنگ اس مرتبہ کامیاب رہے گی کیونکہ بھارتی خلائی تحقیقی ادارے (اسرو) نے سن 2019 میں چندریان۔2 کی ناکامی سے کافی کچھ سیکھا ہے۔

بھارت میں چندریان۔3 کی کامیابی کے لیے ہندو اور مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے لوگ بھی اپنے اپنے طریقے سے اس کی کامیاب لینڈنگ کی دعائیں مانگ رہے ہیں۔

بھارتی حکومت نے اس کی لینڈنگ کو براہ راست نشر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسکول طلبہ کو اس تاریخی موقع کا گواہ بننے کے لیے مناسب انتظامات کر رہے ہیں۔ بہت سے لوگوں نے پہلے سے ہی کامیابی کے امید کے ساتھ اس کا زوردار جشن منانے کی تیاریاں کرلی ہیں۔

بھارت نے چندریان سوم راکٹ کو کامیابی سے لانچ کر دیا

حکومت کا کہنا ہے کہ چندر یان۔3 کی لینڈنگ ایک یادگار موقع ہے، جو نہ صرف تجسس کوفروغ دے گا بلکہ نوجوانوں میں تحقیق کے سلسلے میں جوش میں اضافے کا سبب بھی بنے گا۔ ملک کے مختلف شہروں میں اس کی لینڈنگ کو دکھانے کے لیے عوامی مقامات اور اسکولوں میں بڑے پردے کا انتظام کیا گیا ہے۔

روس نے تقریباً نصف صدی بعد اپنا پہلا چاند مشن روانہ کر دیا

اسرو کے مطابق چندریان۔3 آج بدھ کے روز جی ایم ٹی کے مطابق 12بج کر 34 منٹ پر چاند کے جنوبی قطب کی سطح پر اترے گا۔ بھارت میں اس وقت شام کے تقریباً چھ بجے ہوں گے جب کہ پاکستان میں شام کے ساڑھے چھ بج رہے ہوں گے۔

اگر چندریان۔3 کی کامیاب سافٹ لینڈنگ ہوتی ہے تو یہ اپنی نوعیت کی پہلی کامیابی ہوگی۔ چند دنوں قبل روس نے بھی اس طرح کی کوشش کی تھی جو ناکام ہوگئی۔

پاکستان کے سابق وزیر فواد چودھری کی اپیل

پاکستان کے سابق وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے پاکستانی میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ چندریان۔3کی لینڈنگ کو براہ راست نشر کریں۔

فوادچودھری نے ایک ٹویٹ کرکے مشورہ دیا کہ پاکستانی میڈیا کو چندریان کی لینڈنگ کو براہ راست نشر کرنا چاہئے۔ انہوں نے بھارتی سائنس دانوں اور خلائی تحقیقات سے دلچسپی رکھنے والوں کو بھی مبارک باد دی اور اس مشن کو "انسانیت کے لیے ایک تاریخی مشن"قرار دیا۔

چندریان۔ 3 کو 75 ملین ڈالر سے کچھ کم بجٹ کے ساتھ  14 جولائی کو لانچ کیا گیا تھا
چندریان۔ 3 کو 75 ملین ڈالر سے کچھ کم بجٹ کے ساتھ 14 جولائی کو لانچ کیا گیا تھاتصویر: picture alliance/Xinhua News Agency

ہمیں اس بارے میں مزید کیا معلوم ہے؟

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ لینڈنگ سے قبل کے آخری 20منٹ سب سے اہم ہیں۔اسی دورا ن اس مشن کی کامیابی یا ناکامی کا دارومدار ہوتا ہے۔

چندریان۔ 3 کو 75 ملین ڈالر سے کچھ کم بجٹ کے ساتھ بنایا گیا ہے۔ اسے 14 جولائی کو لانچ کیا گیا تھا۔

چاند کے شمالی قطب پر برفانی ذخیرے دریافت

وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے نجی خلائی لانچوں میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی پالیسیوں کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کا یہ لانچ ملک کا پہلا بڑا مشن ہے۔ بھارت خلائی لانچ کے مارکیٹ میں اپنی کمپنیوں کے لیے پانچ گنا حصہ بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے، جو سن 2020 کے دو فیصد سے پانچ گنا زیادہ ہے۔

بھارت نے سن 2008 میں پہلی بار تحقیقات کے لیے چاند کے مدار میں اپنا مشن بھیجا تھا۔ پھر سن 2014 میں یہ پہلا ایسا ایشیائی ملک بن گیا، جس نے مریخ کے گرد مدار میں سیٹلائٹ کو لانچ کیا۔ اس کے تین برس بعد اس کی خلائی ایجنسی نے ایک ہی مشن میں 104 سیٹلائٹ کو لانچ کیے۔

بھارتی خلائی مشن چندریان دوئم چاند کے مدار میں پہنچ گیا

موجودہ مشن کی طرح ہی بھارت نے سن 2019 میں اسی طرح کے ایک مشن کی کوشش کی تھی اور چندرایان-2 راکٹ کے ساتھ وکرم نامی ایک روؤر بھی چاند پر پہنچانے کی کوشش کی۔ تاہم چاند پر لینڈنگ کی کوشش کے دوران یہ روؤر گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

بھارت کی چاند پر جانے کی پھر کوشش

جاوید اختر (روئٹرز کے ساتھ)