1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں افواہوں کے بعد قتل، واٹس ایپ بھی ’خوفزدہ‘

4 جولائی 2018

بھارت میں واٹس ایپ کے ذریعے پھیلائی جانے والی افواہوں اور ان کے نتیجے میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں متعدد افراد کی ہلاکتوں کو واٹس ایپ انتظامیہ نے بھی اب ’خوفزدہ‘ کر دینے والے واقعات قرار دے دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/30myt
Indien Vergewaltigung Urteil
تصویر: picture-alliance/dpa

بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ دو ماہ کے اندر اندر بیس افراد کو قتل کیا جا چکا ہے اور اس کی بنیادی وجہ وہ افواہیں ہیں، جو اسمارٹ فونز کے ذریعے پھیلائی جا رہی ہیں۔ یہ افواہیں بچوں کو اغوا کرنے، چوروں اور جنسی زیادتی کرنے والے گروپوں سے متعلق ہیں۔

بھارت میں مشتعل ہجوم کی طرف عمومی طور پر ایسے اجنبیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، جن کا تعلق کسی دوسرے علاقے سے ہوتا ہے۔ جب تک سکیورٹی حکام جائے وقوعہ پر پہنچتے ہیں، تب تک مشتعل ہجوم پکڑے جانے والے مشتبہ افراد کو بے دردی سے مار پیٹ چکے ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے شروع کی جانے والی آگاہی مہمیں بھی بے اثر ثابت ہو رہی ہیں۔

App-Icons von Facebook und WhatsApp
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Hörhager

منگل کے روز بھارتی الیکٹرانس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے ایک سخت بیان جاری کرتے ہوئے واٹس ایپ انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ واٹس ایپ کی سینئر انتظامیہ ’تباہ کن  پیغامات‘ کی روک تھام کے حوالے سے ’غیر ذمے دارانہ رویہ‘ اختیار کیے ہوئے ہے۔ جاری ہونے والے بیان کے مطابق’’حکومت نے واٹس ایپ انتظامیہ تک یہ بات پہنچا دی ہے کہ اسے غیرمشروط طور پر فوری کارروائی کرنا ہو گی۔‘‘

واٹس ایپ پر بھارتیوں کی جاسوسی، ’چینی ہیکرز ملوث‘

دوسری جانب بھارتی حکومت کو ایک خط لکھتے ہوئے واٹس ایپ نے کہا ہے کہ ’’لوگوں کی حفاظت ان کے لیے انتہائی اہم ہے اور جعلی خبروں سے نمٹنے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے جا چکے ہیں۔‘‘

نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق واٹس ایپ نے خط میں مزید لکھا ہے، ’’ہم تشدد کے ان خوفناک واقعات کو دیکھ کر خوفزدہ ہو گئے ہیں۔ ہم اس مسئلے کا جلد از جلد جواب دینا چاہتے ہیں، جو آپ کی طرف سے اٹھایا گیا ہے۔‘‘

فيس بک اور وٹس ايپ پر جعلی خبريں کشيدگی اور تشدد کا سبب

واٹس ایپ انتظامیہ نے کہا ہے کہ مسائل کو سمجھنے کے لیے وہ بھارتی محققین کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ غیر مطلوب پیغامات کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

بچوں کے اغوا سے متعلق افواہوں کا آغاز گزشتہ برس ہوا تھا، جس کے نتیجے میں آٹھ افراد کو ہلاک کر دیا گیا تھا لیکن وہی پرانی افواہیں ایک مرتبہ پھر پھیلنا شروع ہو چکی ہیں۔ ان افواہوں کے نتیجے میں بھارت کی گیارہ ریاستوں میں حملے ہوئے ہیں۔ انہی افواہوں کے نتیجے میں گزشتہ اتوار روز کے مہاراشٹر ریاست میں مشتعل ہجوم نے پانچ افراد کو تشدد کرتے ہوئے ہلاک کر دیا تھا۔ دو سو ملین صارفین کے ساتھ بھارت واٹس ایپ کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔

ا ا / ع ت