1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: بے روزگارمزدوروں کے سامنے زر کے بعد اب زمین کا مسئلہ

5 جون 2020

بھارت میں لاک ڈاون کی وجہ سے بے روزگار ہوکر شہروں سے گاوں لوٹنے والے ہزاروں مزدور اب خاندانی زمین اور جائیدا د کے  جھگڑے سے دوچار ہو گئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3dJBD
Indien Coronavirus - Bihar
تصویر: IANS

تازہ اعدادوشمار کے مطابق صرف ریاست اترپردیش میں ہی پچھلے تین ماہ کے دوران جائیداد کے تنازعات کے حوالے سے ایک لاکھ 67 ہزار سے زائد شکایتیں درج ہوچکی ہیں۔

لاک ڈاون کی وجہ سے روزگار سے محروم ہوجانے والے لاکھوں مزدور شہر چھوڑ کر اس امید پر اپنے اپنے آبائی گاوں کی طرف لوٹ رہے ہیں کہ وہاں کم از کم دو وقت روکھی سوکھی روٹی اور سرچھپانے کے لیے جگہ تو مل ہی جائے گی۔ لیکن گاوں پہنچنے کے بعد ان لوگوں کے ساتھ اب ایک نئی پریشانی پیدا ہوگئی ہے۔ دراصل مزدوروں کے گھر واپس لوٹنے کے بعد کھیتی کی زمین کے لیے تنازعہ پیدا ہوگیا ہے اور آبائی جائیداد کا جھگڑا دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔

بھارت کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاست اترپردیش سے تعلق رکھنے والے لاکھو ں مزدور لاک ڈاون نافذ ہونے اور اس میں مسلسل توسیع ہونے کے بعد ملک کے مختلف حصوں سے اپنے اپنے گاوں لوٹ آئے ہیں۔ ان کی واپسی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔ ہزاروں لوگوں نے گاوں واپس لوٹنے کے لیے کوئی ٹرانسپورٹ نہیں ملنے کی وجہ سے پیدل ہی سفر کرنے کا فیصلہ کیا تھا توبعض سائیکل کے ذریعہ سینکڑوں میل کا سفر طے کرکے اپنے اپنے گاوں پہنچ گئے۔

حکومت نے مئی مہینے میں مزدوروں کے لیے بس اور ٹرین سروس چلانے کا فیصلہ کیا جس کی مدد سے بھی لاکھوں کی تعداد میں لوگ ملک کے مختلف حصوں سے اپنے گاوں اور قصبے میں پہنچ گئے۔ شہروں میں رہنے والے ان مزدوروں کے پاس نہ تو کھانے کے لیے پیسے بچے تھے اور نہ ہی وہ مکان کا کرایہ ادا کرنے کی حالت میں تھے۔لیکن شہروں سے گاوں کی طرف دوبارہ واپسی نے گاوں میں موجود محدود وسائل کے لیے مسائل پیدا کردیے ہیں۔

Indien Patna Coronavirus Gastarbeiter
تصویر: DW/M. Kumar

بلیا کے رستر کلاں پنچایت کی سربراہ (پردھان) اسمرتی سنگھ کہتی ہیں کہ وہ گاوں لوٹنے والے تقریباً ایک ہزار لوگوں کو قرنطینہ کرنے اور خاندانی جھگڑے نمٹانے کے درمیان پھنس گئی ہیں۔ اسمرتی سنگھ کا کہنا تھا”جائیداد کے سلسلے میں ہر روز جھگڑا ہورہا ہے۔ یہ تمام معاملات تقریباً ایک ہی طرح کے ہیں۔“  وہ بتاتی ہیں کہ بیشتر گھر واپس آنے والے خاندان اپنے رشتہ داروں کے ساتھ خاندانی گھر اور جائیداد کے سلسلے میں جھگڑے کررہے ہیں۔

خبر رسا ں ایجنسی روئٹرز کو اترپردیش کے دو پولیس افسران نے بتایا کہ مئی کے مہینے میں یکم سے بیس تاریخ کے درمیان پولیس نے 80ہزار سے زیادہ جائیداد سے متعلق تنازعات کی شکایتیں درج کی ہیں۔ اپریل میں 38ہزار شکایتیں درج کی گئی تھیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ریاست میں جنوری سے لے کر ماچ کے درمیان گھر کے مالکانہ حق، کمرشیل جائیدادوں اور کھیتی کی زمین کے سلسلے میں 49ہزار شکایتیں درج کی گئی تھیں۔ پولیس افسران کا کہنا ہے کہ وہ ان معاملات میں کچھ کہنے کے مجاز نہیں ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں ایسے جھگڑوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہوگا کیوں کہ ملک بھر سے مزدوروں کا اپنے اپنے گھروں کو واپس لوٹنا جاری ہے۔

ج ا /  ص ز(روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں