1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: باغیوں کے حملوں میں 75 سیکیورٹی اہلکار ہلاک

6 اپریل 2010

بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں مسلح ماؤ نواز باغیوں کے تازہ حملوں میں سیکیورٹی فورسز کے کم از کم 75 اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/Mnxb
تصویر: dpa
Die indische Rote Armee
مسلح نکسل باغیتصویر: AP

حکام کے مطابق ماوٴ نواز باغیوں نے منگل کی صبح ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع دانتے واڈا میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس ’سی آر پی ایف‘ پر گھات لگاکر کئی حملے کئے۔ بھارتی داخلہ سیکریٹری اور سی آر پی ایف کے ترجمان نے باغیوں کی جانب سے ان شدید حملوں میں 75 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔

بھارت کے وفاقی وزیر داخلہ پی چدم برم نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے باغیوں سے کہا کہ وہ ہتھیار چھوڑ کر بات چیت پر آمادہ ہوں۔ پی چدم برم نےکہا ہے کہ اس واقعے سے ماؤ نوازوں کی ’’وحشی ذہنیت‘‘ کا اندازہ ہوتا ہے۔

Indien Bürgerkrieg Paramilitärs Naxalites
پولیس نے کئی ریاستوں میں ماوٴ نوازوں کے خلاف آپریشن شروع کر رکھے ہیںتصویر: AP

بھارتی پولیس ذرائع کے مطابق بھاری اسلحہ سے لیس نکسل باغیوں نے ضلع دانتے واڈا کے گھنے جنگلات میں گشت پرمامور بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس ’سی آر پی ایف‘ کی ایک گاڑی کو پہلے بم سے اڑایا اور پھر فائرنگ بھی شروع کر دی۔ بھارتی میڈیا میں ہلاک ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 70 سے زائد بتائی جا رہی ہے۔ پولیس حکام نے بھی ہلاک شدگان کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

نکسل باغی بھارت کی تیرہ ریاستوں میں سرگرم عمل ہیں۔ ملک کے 626 اضلاع میں سے 200 میں نکسل باغی سرگرم ہیں، جن میں 34 پر ان کا مکمل کنٹرول ہے۔ ماوٴ نوازوں اور سیکیورٹی فورسز کے مابین گزشتہ بیس برسوں سے جاری لڑائی میں اب تک ہزاروں افراد مارے جا چکے ہیں۔

بھارتی حکومت نے کئی ریاستوں میں ماوٴ نوازوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر رکھے ہیں۔ بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ نکسلیوں کی پر تشدد کارروائیوں کو ملک کی داخلی سلامتی کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دے چکے ہیں۔

گزشتہ روز بھی ماؤ نواز باغیوں نے بھارتی ریاست اڑیسہ میں سیکیورٹی فورسز کے 11اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں