بھارتی زیر انتظام کشمیر میں دو ہلاک
22 نومبر 2008اس واقعے کے بعد وادی میںغیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ شمالی کشمیر کے قصبے بارہ مولہ میں ہفتے کے روز اس وقت پر تشدد مظاہرو ں کی لہر دوڑ گئی جب موجودہ اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لینے والے کانگریس پارٹی کے ایک مقامی امیدوار مشتاق احمد میر کے سکیورٹی دستے میں شامل ایک اہلکار کی گولی سے ایک مقامی اسکول کا طالبعلم منظور احمد کمار جاں بحق ہو گیا۔
اس کی موت کی خبر پھیلنے سے قصبے میں غم و غصے کی آگ بھڑک اٹھی اور لوگ الیکشن مخالف نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔مشتعل ہجوم نے اس علاقے میں تعینات سکیورٹی فورسز پر سنگ باری شروع کر دی۔ جواباً اس موقع پر سینٹرل ریزرو پولیس فورس اہلکاروں نے فائرنگ کی۔ جس کے نتیجے میں ایک اور نوجوان تنویر احمد شیخ مارا گیا اور کئی مشتعل مظاہرین زخمی ہوئے۔ آخری اطلاعات تع ان میں سے ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
مقامی صحافی اشفاق تانترے نے ڈوئچے ویلے کو بتایا:’’ کل سے ہی انتخاب مخالف مظاہرے کیے جا رہے ہیں اور ایک بارہ مولہ میں الیکشن مخالف موڈ واضح طور پر نظر آرہا ہے۔‘‘
خیال رہے کہ بھارتی زیر انتظام کشمیر میں ریاستی اسمبلی انتخابات سات مرحلوں میں کیے جارہے ہیں۔ ان میں سے پہلے مرحلے کے انتخابات پرامن رہے جبکہ اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں اتوار کوگاندھر بل اور راجوری کے چھ انتخابی حاقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔