1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بچے کا بوسہ لینے سے متعلق دلائی لامہ کا متنازعہ معاملہ؟

صلاح الدین زین
10 اپریل 2023

ایک بچے کے ہونٹوں کو چومتے ہوئے اسے اپنی زبان چوسنے کے لیے کہنے والے ویڈیو کے تنازع پر تبتیوں کے مذہبی پیشوا دلائی لامہ نے معافی مانگ لی ہے۔ اس ویڈیو پر کافی غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا تھا۔

https://p.dw.com/p/4PrpN
Dalai Lama
تصویر: SUMAN/AFP/Getty Images

تبتی بودھوں کے اعلیٰ روحانی پیشوا دلائی لامہ نے وائرل ہونے والی اس ویڈیو پر کم عمر لڑکے اور اس کے اہل خانہ سے معافی طلب کی ہے۔ ان کی اس مبینہ' حرکت' پر لوگوں نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی۔

چینی صدر کا ’تاریخی‘ دورہ تبت، بھارت کے لیے پیغام

ان کی ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پرگردش میں ہے جس میں ان کی ایک نابالغ لڑکے سے حالیہ ملاقات کو دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں وہ لڑکے کے ہونٹوں کا بوسہ لیتے ہوئے کہتے ہیں کہ کیا وہ ''ان کی زبان چوس سکتے ہیں۔''

’بودھ اساتذہ کی طرف سے جنسی زیادتی کوئی نئی بات نہیں‘

اس ویڈیو پر غم و غصے کے بعد پیر کے روز دلائی لامہ اور ان کی ٹیم نے لڑکے اور اس کے اہل خانہ سے یہ کہتے ہوئے معافی مانگی کہ وہ ''اکثر ان لوگوں کو چھیڑتے ہیں، جن سے وہ معصومانہ اور چنچل انداز میں ملتے ہیں۔''

تبتی نئی دہلی میں چین مخالف ریلی نہیں نکال سکیں گے

ان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا: ''ایک ویڈیو کلپ گردش میں ہے، جس میں اس حالیہ ملاقات کو دکھایا گیا ہے، جب ایک نو عمر لڑکے نے عزت مآب دلائی لامہ سے درخواست کی کہ کیا وہ اسے گلے لگا سکتے ہیں۔ تقدس مآب کے الفاظ کی وجہ سے تکلیف پہنچ سکتی ہے، اس لیے وہ لڑکے، اس کے اہل خانہ اور دنیا میں کہیں بھی اس کا کوئی دوست ہو، تو سب سے معافی چاہتے ہیں۔''

تبتی جلا وطن حکومت کے انتخاب کے لیے ووٹنگ

ان کا مزید کہنا تھا، ''تقدس مآب اکثر ان لوگوں کو چھیڑتے ہیں جن سے وہ معصومانہ اور چنچل انداز میں ملاقات کرتے ہیں، یہاں تک کہ عوام اور کیمروں کے سامنے بھی۔ انہیں اس واقعے پر افسوس ہے۔''

Flash-Galerie Indien Nachrufe 2011 Dorjee Khandu
ٹویٹر صارفین نے اس پر غم و غصے کا اظہار کیا اور بہت سے لوگوں نے دلائی لامہ کے اس عمل کو ''قابل نفرت''، ''اشتعال انگیز'' اور ''قابل مذمت'' قرار دیاتصویر: AP

ویڈیو میں کیا ہے؟

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب وہ بچہ دلائی لامہ کے سامنے بطور عزت و احترام جھکتا ہے، تو وہ لڑکے کے ہونٹوں پر بوسہ دیتے ہیں۔

پھر بودھ راہب اپنی زبان باہر نکالتے ہوئے نابالغ بچے سے اپنی زبان چوسنے کو کہتے ہیں۔ انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ''کیا تم میری زبان چوس سکتے ہو؟''

اس تقریب کا مقام اور تاریخ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا۔ تاہم ٹویٹر صارفین نے اس پر غم و غصے کا اظہار کیا اور بہت سے لوگوں نے ان کے اس عمل کو ''قابل نفرت''، ''اشتعال انگیز'' اور ''قابل مذمت'' قرار دیا۔

ایک ٹویٹر صارف جوسٹ بروکرز نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، ''دلائی لامہ بودھ مت کی تقریب میں ایک بھارتی لڑکے کو چوم رہے ہیں اور اس کی زبان کو چھونے کی کوشش بھی کرتے ہیں، دراصل کہتے ہیں ''میری زبان کو چوس لو۔ آخر وہ ایسا کیوں کرکریں گے؟''

ایک اور ٹویٹر صارف دیپیکا پشکر ناتھ نے لکھا: ''یہ غیر مناسب ہے اور کسی کو بھی اس بدتمیزی کا جواز نہیں پیش کرنا چاہیے۔''

جیس اوبروائے نے لکھا: ''میں کیا دیکھ رہا ہوں؟ کیا یہ دلائی لامہ ہیں؟ انہیں تو بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کرنے کی ضرورت ہے۔''

سن  2019 میں بھی دلائی لامہ کے اس بیان سے ایک بہت بڑا تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر ان کی جانشین کوئی خاتون بنتی ہے، تو اس عورت کو بہت زیادہ خوبصورت اور ''پرکشش'' ہونا چاہیے۔ اس وقت بھی انہوں نے اپنے متنازعہ تبصروں پر معافی مانگ لی تھی۔

بدھ مت کے پاکستانی ماہر، جن کی تعریف دلائی لامہ نے بھی کی