1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بولیویا میں یورپی سفیروں کی وزارتِ ‌خارجہ طلبی

ندیم گل9 جولائی 2013

بولیویا نے فرانس، اسپین، پرتگال اور اٹلی سے وضاحت طلب کی کہ گزشتہ ہفتے صدر مورالیس کے طیارے کے لیے فضائی حدود کیوں بند کی گئی تھی۔

https://p.dw.com/p/1945F
تصویر: Reuters

اس حوالے سے ان چاروں ملکوں کے سفیروں کو پیر کو بولیویا کی وزارت خارجہ طلب کیا گیا۔ گزشتہ ہفتے بولیویا کے صدر کا طیارہ ماسکو سے وطن واپسی پر آسٹریا میں روک لیا گیا تھا۔ مورالیس کا کہنا تھا کہ فرانس، اٹلی، پرتگال اور اسپین نے طیارے کو اپنی فضائی حدود سے گزرنے کی اجازت نہیں دی تھی اور ان کا خیال تھا کہ ایڈروڈ سنوڈن طیارے میں سوار تھا۔

Bolivien Präsident Morales bietet Snowden Asyl an
بولیویا کے صدر ایوو مورالیستصویر: Reuters

جنوبی امریکی ملکوں کے رہنماؤں نے جمعرات کو اس حوالے سے بولیویا میں ایک ہنگامی اجلاس میں شرکت کی تھی اور یورپی ملکوں سے معذرت کا مطالبہ کیا تھا۔

سنوڈن  جاسوسی کے الزام پر امریکا کو مطلوب ہیں۔ خیال ہے کہ اس وقت وہ ماسکو ایئرپورٹ کے ٹرانزٹ ایریا میں ہیں۔ وینزویلا کے ساتھ ساتھ نکاراگوا اور بولیویا بھی انہیں سیاسی پناہ کی پیش کش کر چکے ہیں۔

اب وینزویلا کے صدر نکولاس مادُور نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کو سیاسی پناہ کے لیے ایڈورڈ سنوڈن کی درخواست موصول ہو گئی ہے۔

انہوں نے پیر کو ایک بیان میں کہا ہے کہ اب اس بات کا انحصار سنوڈن پر ہے کہ کیا وہ کاراکس آنا چاہتے ہیں اور اگر ہاں تو کب۔

گزشتے ہفتے سنوڈن کی پناہ کی پیش کرتے ہوئے مادور نے امریکا کو سلطنت قرار دیتے ہوئے کہا تھا: ’’ریاست کے سربراہ کے طور پر، بولیورییئن ری پبلک آف وینزویلا نے نوجوان امریکی ایڈورڈ سنوڈن کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پناہ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ سلطنت کے مظالم (کے بغیر) زندگی گزار سکے۔‘‘

Nicaragua Präsident Daniel Ortega Venezuela Präsident Nicolas Maduro
وینرویلا کے صدر مادورو اور نکاراگوا کے صدر اورٹیگاتصویر: Juan Barreto/AFP/Getty Images

کیوبا نے لاطینی امریکا کے ملکوں کی جانب سے سنوڈن کے لیے اس پیش رفت کا خیر مقدم کیا ہے۔ کیوبا کے رہنما راؤل کاسترو نے اتوار کو ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ بولیویا اور خطے کے دیگر ملکوں کی جانب سے اپنے آئیڈلز یا جمہوری حقوق کی لڑائی کی وجہ سے ظلم کا سامنے کرنے والوں کو سیاسی پناہ دینے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔

امریکا کے ہزاروں خفیہ دستاویزات عام کرنے والی ویب سائٹ وکی لیکس کے مطابق سنوڈن نے 27 ملکوں کو پناہ کی درخواست دے رکھی ہے۔ تاہم برازیل اور بھارت کے علاوہ متعدد یورپی ملک سنوڈن کی درخواستیں مسترد کر چکے ہیں۔

سنوڈن نے جن ملکوں کو سیاسی پناہ کی در‌خواست دی ان میں سے آسٹریا، بولیویا، برازیل، بھارت، چین، کیوبا، ایکواڈور، فِن لینڈ، فرانس، جرمنی، آئس لینڈ، اٹلی، آئرلینڈ، ہالینڈ، نکاراگوا، ناروے، پولینڈ، روس، اسپین، سوئٹزرلینڈ اور وینزویلا کے نام سامنے آ چکے ہیں۔