1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنی ولید میں قذافی کے حامیوں کی بغاوت

24 جنوری 2012

لیبیا کے مقتول سابق حکمران معمر قذافی کے حامیوں نے بنی ولید شہر میں قومی عبوری کونسل کے خلاف بغاوت کرتے ہوئے شہر پر قبضہ کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/13p8J
تصویر: AP

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق منگل کے روز لیبیا کے مقتول رہنما اور سابق حکمران معمر قذافی کے حامیوں نے قذافی کے گڑھ سمجھے جانے والے شہر بنی ولید میں حکومت کے خلاف مسلح بغاوت کر دی۔ مبصرین کے مطابق یہ صورت حال قومی عبوری کونسل کی حکومت کے لیے پریشان کن ہے۔ گزشتہ برس قذافی کے اقتدار کے خاتمے کے بعد سے نئی حکومت ملک کے تمام حصوں پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کی کوشیں کر رہی ہے، تاہم اس کو وقتاً فوقتاً قذافی کے حامیوں کی جانب سے سے مسلح بغاوت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بنی ولید کا باغیوں کے قبضے میں آ جانا مغربی ممالک کے لیے بھی کوئی اچھی خبر نہیں ہے۔ مغربی ممالک، بالخصوص نیٹو نے قذافی حکومت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ قذافی کی حکومت کے خاتمے کے بعد نیٹو ممالک کی یہ کوشش رہی ہے کہ کسی طرح حکومت مخالف گروہوں کو غیر مسلح کیا جائے۔ ان کی یہ بھی کوشش ہے کہ ان گروہوں کو القاعدہ سے الگ کیا جائے یا پھر یہ کہ ان کو القاعدہ سے دور رکھا جائے۔

Libyen Bani Walid Zerstörung Revolution Arabischer Frühling Gaddafi
بنی ولید میں بغاوت عبوری کونسل کے لیے بھی ایک بری خبر ہےتصویر: picture alliance/dpa

بنی ولید میں بغاوت عبوری کونسل کے لیے بھی ایک بری خبر ہے۔ نہ صرف یہ کہ آئے دن مسلح گروپ طرابلس کے نواحی علاقوں پر حملے کر رہے ہیں بلکہ گزشتہ ہفتے تو کونسل کے سربراہ کے دفتر پر مشتعل مظاہرین نے دھاوا بول دیا تھا۔

روئٹرز کے مطابق بنی ولید میں دو سے کے قریب عمائدین نے شہر کے لیے کونسل کے نامزد کردہ فوجی کونسل کو مسترد کر کے مقامی کونسل نامزد کر دی۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں