بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ بحران کا شکار
17 ستمبر 2008بورڈ کے ترجمان ربید امام کا کہنا ہے کہ انہیں اس بات کی مکمل اطلاع نہیں ہے کہ اب تک کتنے کھلاڑی آئی سی ایل سے معاہدہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب اگرکوئی بھی کھلاڑی غیرمنظورشدہ لیگ میں شمولیت اختیار کرے گا تو اس پر خود بخود دس سال کی پابندی عائد ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بورڈ آئی سی سی کے آئین کی خلاف ورزی کرنے والے ان تیرہ کھلاڑیوں کے خلاف مزید کارروائی کے بارے میں بھی غور کر رہا ہے۔
منگل کے روزآئی سی ایل کے دوسرے مرحلے کی تقریب رونمائی کے موقع پر ڈھاکہ واریئرز کے نام سے ایک نئی ٹیم کا اعلان کیا گیا تھا جس میں تیرہ بنگلہ دیشی کھلاڑیوں نے تین سال کی مدت کے لئے معاہدہ کیا ہر کھلاڑی کو آئی سی ایل کھیلنے پر دو دو لاکھ ڈالر ملیں گے۔ بنگلہ دیشی بورڈ کے اس اعلان کے بعد جن کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹ میں پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا ان میں سابق کپتان حبیب البشر، شہریار نفیس، دھیمان غوش، محمد رفیق، الوک کپالی، آفتاب احمد، فرہاد رضا، منجورالاسلام، معبود چوہدری، محبوب الکریم، محمد شریف، مشرف حسین اور تپاش بیسیا شامل ہیں۔