1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بنگلہ دیش: خالدہ ضیاء کے بینک کھاتے بحال کرنے کا حکم

20 اگست 2024

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے سابق وزیر اعظم اور بی این پی کی رہنما بیگم خالدہ ضیاء کے تمام منجمد بینک کھاتے بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عبوری حکومت کے روح رواں محمد یونس نے روہنگیا مسلمانوں کی حمایت کا بھی وعدہ کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4jfYw
خالدہ ضیا
سن 2007 میں نگراں حکومت کے دور میں سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کے بینک اکاؤنٹس کو سیل کرنے کا حکم دیا گیا تھاتصویر: RUBEL RASHID/AFP/Getty Images

بنگلہ دیش میں گزشتہ روز ٹیکس حکام نے ملک کی سابق وزیر اعظم اور  بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) کی رہنما خالدہ ضیا کے بینک اکاؤنٹس کو بحال کردینے کا فیصلہ کیا۔ واضح رہے کہ سن 2007 میں اس وقت کی حکومت نے ان کے تمام بینک اکاؤنٹس کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔

بنگلہ دیش: انتخابات اصلاحات کے بعد ہوں گے، محمد یونس

اس سلسلے میں نیشنل بورڈ آف ریونیو (این بی آر) کے سینٹرل انٹیلیجنس سیل (سی آئی سی) کی جانب سے پیر کے روز بنگلہ دیش بینک (بی بی) کو خالدہ ضیا کے تمام بینک اکاؤنٹس کو فعال کرنے کے لیے ایک خط بھیجا گیا۔

بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کے متعین کردہ سفیروں کی واپسی کا حکم

حکام کے مطابق این بی آر کے نئے چیئرمین عبدالرحمن خان نے عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے مشاورت کے بعد خالدہ ضیا کے بینک اکاؤنٹس کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا۔

بنگلہ دیش میں مبینہ مظالم کی تحقیقات اقوام متحدہ کی ایک ٹیم کرے گی

سن 2007 میں نگراں حکومت کے دور میں سابق وزیر اعظم خالدہ ضیا کے بینک اکاؤنٹس کو سیل کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ بعد میں انہوں نے اپنے وکیل کے ذریعے درخواست کی، تو انہیں اپنے اخراجات چلانے کے لیے ڈھاکہ میں واقع ایک بینک سے ہر ماہ ایک مخصوص رقم نکالنے کی اجازت دی گئی تھی۔

بھارت کا یوم آزادی: بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے تحفظ کی فکر

بینک کھاتے کھولنے کا تازہ ترین اقدام ملک میں ایک عوامی بغاوت کے بعد سامنے آیا ہے، جب پانج اگست کو خالدہ کی دیرینہ سیاسی حریف شیخ حسینہ کا تختہ الٹ دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی بنگلہ دیش میں عوامی لیگ کی 15 سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا اور نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت نے آٹھ اگست کو حلف اٹھایا۔

بنگلہ دیش: شیخ حسینہ کی اپیل کے بعد ممکنہ تصادم کا خدشہ

79 سالہ خالدہ ضیاء کو شیخ حسینہ کے بھارت فرار ہونے کے بعد جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔

خالدہ ضیا مارچ سن 1991 سے مارچ 1996 تک اور پھر جون 2001 سے اکتوبر 2006 تک بنگلہ دیش کی وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔

بنگلہ ديش ميں اب کيا ہونے کو ہے؟

روہنگیا مسلمانوں کی حمایت

اس دوران بنگلہ دیش کے عبوری رہنما محمد یونس نے اپنی حکومت کے پہلے پالیسی خطاب میں ملک میں پناہ حاصل کرنے والی روہنگیا برادری کی حمایت کرنے اور بنگلہ دیش میں کپڑے کی تجارت کو برقرار رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔

اتوار کے روز سفارت کاروں اور اقوام متحدہ کے نمائندوں کے سامنے اپنی ترجیحات کا تعین کرتے ہوئے، یونس نے عہد کیا کہ ان کی حکومت "بنگلہ دیش میں پناہ لیینے والے لاکھوں روہنگیا لوگوں کی مدد جاری رکھے گی۔"

امریکہ شیخ حسینہ کو ہٹانے میں ملوث نہیں، وائٹ ہاؤس

انہوں نے کہا کہ "ہمیں روہنگیا کی انسانی بنیادوں پر کارروائیوں اور ان کی اپنے آبائی وطن میانمار میں سلامتی، وقار اور مکمل حقوق کے ساتھ واپسی کے لیے بین الاقوامی برادری کی مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے۔"

بنگلہ دیش میں اقلیتوں پر مبینہ حملوں کے سبب سرحد پر کشیدگی

بنگلہ دیش میں تقریباً 10 لاکھ روہنگیا آباد ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر سن 2017 میں فوجی کریک ڈاؤن کے بعد ہمسایہ ملک میانمار سے فرار ہو کر یہاں پہنچے تھے۔

ص ز/ ج ا (نیوز ایجنسیاں) 

بنگلہ دیش میں دائیں بازو کے مذہبی گروہ طاقت جمع کر سکتے ہیں کیا؟