بلغاریہ کے بڑے مہاجر کیمپ میں جلدی بیماریوں کی وبا پھیل گئی
27 نومبر 2016جس کیمپ کو بند کیا گیا ہے، اس کا نام ہرمانلی کیمپ ہے اور اس میں ڈھائی ہزار سے زائد مہاجرین مقیم ہیں۔ اسی کیمپ میں جمعرات چوبیس نومبر کو افغان مہاجرین نے ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا اور پولیس کو جوابی کارروائی کرتے ہوئے ربڑ کی گولیوں اور تیز دھار پانی کا استعمال کرنا پڑا تھا۔ کئی افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ پولیس نے ہنگامہ کرنے کے جرم میں دو سو سے زائد مہاجرین کو گرفتار بھی کر لیا تھا۔
اس کیمپ کے ایک مکین طالب نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ پولیس کے ساتھ افغان مہاجرین کی لڑائی ایک ڈرا دینے والا واقعہ تھا۔ اس کیمپ کے حوالے سے طالب نے یہ بھی بتایا کہ کئی مہاجرین کو ایسی جلدی بیماریاں لاحق ہو گئی ہیں، جن کا فوری طور پر علاج نہ کیا گیا تو یہ وبا کی طرح کیمپ سے باہر بھی منتقل ہو سکتی ہیں۔ طالب کے مطابق مہاجرین کی ایک بڑی تعداد ہر صبح ان بیماریوں سے نجات کے لیے یخ پانی سے نہانے کا طریقہ اپنائے ہوئے ہے۔
ہرمانلی کیمپ کو ایک حالیہ طبی معائنے کے بعد بند کیا گیا ہے۔ طبی ماہرین کی ایک معائنہ ٹیم نے کیمپ کے مکین کئی مہاجرین میں مختلف عارضوں کے علاوہ خارشی جوؤں سے پھیلنے والے وبائی مرض اسکیبیز (Scabis) اور جلد کی سوزش (Dermatitis) کی بھی تصدیق کی ہے۔ ان متعدی جلدی امراض میں مبتلا افراد کی تعداد سو کے قریب ہے۔ ایسے خدشات بھی ہیں کہ اگر اس مسئلے پر جلد قابو نہ پایا گیا تو کیمپ کے باقی ماندہ مہاجرین بھی اس کی لپیٹ میں آ سکتے ہیں۔
طبی معائنے کے دوران کئی بچے خسرے جیسی جلدی بیماری چکن پاکس میں بھی مبتلا پائے گئے۔ ایک مریض میں ملیریا کا وائرس بھی پایا گیا۔ ان بیماریوں کے حوالے سے کیمپ کے نگران کا تصدیقی بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔ کیمپ کے ڈائریکٹر نے واضح کیا کہ متعدی امراض میں مبتلا افراد کو تقریباً دو ہفتے قبل صحت کے کاؤنٹر پر رجسٹر کیا گیا تھا۔ بلغاریہ کے مہاجرین سے متعلق قومی ادارے نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ جلدی امراض کا ایک ماہر ڈاکٹر تواتر سے کیمپ کا دورہ کرتا ہے۔
ہرمانلی کے کیمپ میں صحت کی خراب صورتحال سماجی کارکن بھی بیان کرتے ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ ناقص انتظامات ہیں۔ ان بیماریوں نے اکتوبر میں سردیوں کی آمد پر اُس وقت پھیلنا شروع کیا جب مہاجرین کی نئی کھیپ اس کیمپ میں داخل ہوئی تھی۔ اندازہ ہے کہ نئے مہاجرین یہ بیماریاں اپنے ساتھ لائے تھے۔ اسی کیمپ کے کئی کمروں میں گنجائش سے زیادہ مہاجرین کو رکھا گیا ہے۔ یہ کیمپ مہاجرین کے لیے ایک عارضی قیام گاہ ہے اور اُن کی رجسٹریشن کے بعد انہیں آگے روانہ کر دیا جاتا ہے۔