1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلغاریہ میں سیاحوں کی بس میں آگ لگ گئی، 45 ہلاک

23 نومبر 2021

ترک شہر استنبول سے واپس آنے والی سیاحوں کی بس میں آگ لگنے سے پینتالیس افراد ہلاک ہو گئے۔ سیاحوں کی بس شمالی مقدونیہ براستہ صوفیہ جا رہی تھی کہ اُس میں آگ لگ گئی۔

https://p.dw.com/p/43N7R
Bulgarien | Busunfall bei Bosnek
تصویر: Stoyan Nenov/REUTERS

مغربی بلغاریہ میں جس مسافر بس میں آگ لگی، وہ تاریخی ترک شہر استنبول سے ویک اینڈ پر سیاحوں کو واپس لا رہی تھی۔ بس میں آگ منگل کی علی الصبح لگی۔ ہلاک ہونے والوں میں بارہ بچے بھی شامل ہیں۔

بلغاریہ کے حکام منگل تیئیس نومبر کی سہ پہر تک بس میں آگ لگنے کے اصل محرکات کا تعین نہیں کر پائے تھے۔ مقامی حکام نے خیال ظاہر کیا ہے کہ ایسا بس میں آگ اُس وقت لگی جب وہ سڑک پر کھڑی ایک رکاوٹ سے ٹکرائی تھی۔

اسپین میں غیر ملکی طلبہ کی بس کو حادثہ، 14 ہلاک

جلتی بس سے چھلانگ لگا کر زندہ بچ جانے والے سات افراد کو بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ کے ہسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔ حادثہ صوفیہ سے تیس کلومیٹر کی مسافت پر پیش آیا۔

بہت بڑی ٹریجڈی

 حادثے کا شکار ہونے والی بس استنبول سے آٹھ سو کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے واپس شمالی مقدونیہ کے دارالحکومت اسکوپیے جا رہی تھی۔

Bulgarien | Busunfall bei Bosnek
بس حادثے کے مقام پر کھڑے مقامی میڈیا کے ارکانتصویر: Stoyan Nenov/REUTERS

بلغاریہ کی وزارتِ داخلہ نے اپنے ملک میں بس میں آگ لگنے اور ہلاکتوں کو سب سے بڑا حادثہ قرار دیا ہے۔ اس بس میں اسکوپیے کے اسماعیل کیمالی ایلیمنٹری اسکول کے بچے اپنے والدین کے ساتھ سوار تھے۔

شمالی مقدونیہ کے نائب وزیر اعظم زوران زائیف نے بس حادثے میں پینتالیس افراد کی ہلاکت کو ایک بڑا سانحہ قرار دیا ہے۔ وہ بھی حادثے کے مقام پر پہنچ گئے تھے اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے تعزیت کی۔ البانیہ کے وزیر خارجہ اولتا ہاؤکا نے بھی شمالی مقدونیہ  میں ایک بس میں آگ لگنے سے ہونے والی ہلاکتوں پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

مقدونیہ میں ٹرین حادثہ: 14 صومالی اور افغان تارکین وطن ہلاک

بلغاریہ کے عبوری نائب وزیر داخلہ بوئکو رشکوف کا کہنا ہے کہ بس کے اندر موجود تمام افراد کی نعشیں جل کر خاکستر ہو گئی تھیں۔ انہوں نے حادثے کے مقام کا دورہ کرنے کے بعد بتایا کہ بس کے مناظر انتہائی خوفناک تھے۔ رشکوف کے مطابق انہوں نے اپنی زندگی میں اتنا خوفناک منظر نہیں دیکھا ہے۔

ع ح/ ک م (روئٹرز، اے پی)