1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

برطانیہ میں گرفتار پاکستانی پائلٹ کا اقبالِ جرم

ندیم گِل21 ستمبر 2013

برطانیہ میں گرفتار پاکستان کی قومی ایئرلائن پی آئی اے کے پائلٹ عرفان فیض نے اقبالِ جرم کر لیا ہے۔ انہوں نے قبول کیا ہے کہ طیارہ اڑانے سے قبل انہوں نے مقررہ حد سے زائد شراب پی رکھی تھی۔

https://p.dw.com/p/19lPS
تصویر: Fotolia/ Miredi

یہ بات جمعے کو عدالتی حکام اور برطانوی ذرائع ابلاغ نے بتائی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے عدالتی کارروائی کے بعد سامنے آنے والی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 54 سالہ عرفان فیض کو جب انگلینڈ کے شمالی علاقے میں لیڈز بریڈ فورڈ ایئرپورٹ پر طیارے کے کاک پِٹ سے گرفتار کیا گیا تو اس وقت انہوں نے مقررہ حد سے چار گنا زیادہ شراب پی رکھی تھی۔

لیڈز مجسٹریٹ کورٹ کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ عرفان فیض نے جمعے کو سماعت کے دوران اقبالِ جرم کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اب ان کا مقدمہ ایک اعلیٰ عدالت کو بھیج دیا گیا ہے جو 18 اکتوبر کو سزا کا فیصلہ سنائے گی۔

مقامی اخبار یارکشائر پوسٹ کے مطابق عدالت کو بتایا گیا کہ گرفتاری کے وقت فیض اپنے پیروں پر کھڑا نہیں ہو پا رہا تھا اور اس کے پاس سے شراب کی بُو آ رہی تھی۔

عرفان فیض کو بدھ کی شب گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری کا معاملہ جمعرات کو سامنے آیا تھا۔ پولیس نے جمعرات کو ایک بیان میں بتایا تھا کہ گزشتہ شب (بدھ کو) تقریباﹰ دس بجے لیڈز بریڈ فورڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پولیس طلب کی گئی تھی جہاں ایک پائلٹ کو شراب نوشی کے شبے میں گرفتار کیا گیا۔

Pakistanisches Passagierflugzeug wird von britischen Kampfjets nach London eskortiert
پی آئی اے عرفان فیض کو گراؤنڈ کر چکی ہےتصویر: Reuters

پولیس کا کہنا تھا: ’’54 سالہ ایک شخص حراست میں ہے جس کا تعلق پاکستان سے ہے۔‘‘

اس وقت ائیرپورٹ انتظامیہ نے صرف اتنا بتایا تھا کہ وہ اس واقعے سے آگاہ ہے اور یہ معاملہ پولیس کے پاس ہے۔ انتظامیہ نے مزید معلومات دینے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم پی آئی اے کے ایک ترجمان نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا: ’’برطانیہ سے گرفتاری کی خبر ملنے کے فوراﹰ بعد ہم نے پائلٹ عرفان فیض کو گراؤنڈ کر دیا ہے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ پائلٹ کو برطانیہ میں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا ہو گا اور ان پر جرم ثابت ہوا تو انہیں نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا۔

ترجمان نے مزید بتایا: ’’پی آئی اے فیض کو کسی طرح کی قانونی مدد فراہم نہیں کرے گی اور وہ اپنے لیے وہاں اس طرح کی معاونت کا خود انتظام کریں گے۔‘‘