برطانیہ ’جنگل‘ کیمپ کے مہاجر بچوں کو قبول کرے: فرانس
10 اکتوبر 2016فرانس کے ساحلی شہر کیلے کے قریب واقع ’جنگل‘ نامی مہاجر بستی کو منہدم کرنے میں بظاہر اب چند ہی دن باقی ہیں۔ ایسے میں آج بروز پیر فرانسیسی وزیرِ داخلہ برنار کازینیو نے اپنے برطانوی ہم منصب امبر رُڈ سے لندن میں ملاقات سے قبل آر ٹی ایل ریڈیوکو انٹرویو دیتے ہوئے کہا،’’ میں اپنی پوری ذمہ داری سے برطانیہ سے اپنی اخلاقی ذمہ داری نبھانے کوکہہ رہا ہوں۔‘‘
کیلے میں ایسے سینکڑوں نا بالغ افراد ہیں جن کے خاندان برطانیہ میں ہیں۔‘‘ فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ چینل پورٹ میں واقع اس وسیع و عریض متنازعہ مہاجر بستی کو ختم کرنے کا کام رواں ماہ کے ختم ہونے سے پہلے ہی شروع کر دیا جائے گا۔ منصوبے کے تحت جنگل کیمپ کے پناہ گزینوں کو فرانس بھر میں ایک سو کے قریب استقبالیہ مراکز میں منتقل کیا جائے گا۔
فرانس میں تارکینِ وطن کی عارضی منتقلی کا معاملہ یورپ میں مہاجرین کے بحران کے تناظر میں نہ صرف سیاست دانوں کے مابین اختلافِ رائے کا باعث بنا ہے بلکہ فرانس اور برطانیہ کی حکومتوں کے درمیان ایک مستقل تناؤ کا سبب بھی ہے۔ فرانسیسی وزیرِ داخلہ برنارڈ کاسینیو نے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ جنگل کے مہاجر کیمپ میں قریب نو سو پچاس بچے رہائش پذیر ہیں جن میں سے بہت سے بچے تنہا رہ رہے ہیں۔
جنگل کیمپ کے مکینوں کے حق میں مہم چلانے والے امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ بہت سے بچوں کے والدین برطانیہ میں ہیں لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ انہیں برطانیہ بھیج دے۔ فرانس اور برطانیہ کے وزرائے داخلہ نے پیرس میں ہوئی ایک گزشتہ میٹنگ میں جنگل کیمپ اور کراس چینل سیکیورٹی کے معاملات پر زیادہ متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔