1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردییورپ

برطانیہ: اسلامی مبلغ انجم چوہدری کو عمر قید کی سزا

31 جولائی 2024

انجم چودھری کو ایک کالعدم دہشت گرد تنظیم المہاجرون کا رہنما ہونے کا قصوروار پایا گیا، جس کے ارکان متعدد حملوں میں ملوث رہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ اسلامی مبلغ نے نوجوانوں کو 'بنیاد پرستی کی ترغیب' دی۔

https://p.dw.com/p/4iwOz
انجم چوہدری
عدالت نے چودھری کی عمر قید کی سزا کی مدت کم از کم 28 سال رکھی ہے اور اس طرح انہیں 85 سال کی عمر سے پہلے رہا نہیں کیا جائے گاتصویر: Gonzales Photo/Michael Hornbogen/PYMCA/Photoshot/picture alliance

ایک برطانوی عدالت نے منگل کے روز انتہا پسند اسلامی مبلغ انجم چوہدری کو ایک دہشت گرد تنظیم چلانے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی۔ 

کینیڈا: مسلم خاندان کے مشتبہ قاتل کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ

واضح رہے کہ عدالت نے انجم چوہدری کو ''المہاجرون'' نامی تنظیم کے ''نگراں '' رہنما ہونے کا قصوروار پہلے ہی قرار دیا تھا۔ اس گروپ کا مقصد برطانیہ میں اسلامی خلافت قائم کرنا رہا ہے۔ برطانوی حکومت نے سن 2010 میں اس گروپ کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا۔

لندن پُل حملہ: تفتیشی جیوری کی جانب سے انتظامی کوتاہیوں کی مذمت

گروپ کے کچھ ارکان کو سن 2013 میں برطانوی فوجی لی رگبی کے قتل اور سن 2017 اور 2019 میں لندن برج پر ہونے والے حملوں میں ملوث پایا گیا تھا۔

لندن میں ’دہشت گردی کا واقعہ‘: مسلح شخص پولیس کے ہاتھوں ہلاک

جج مارک وال نے لندن کی وولوچ کراؤن کورٹ میں فیصلہ سناتے ہوئے چوہدری سے کہا، '' آپ جیسی تنظیمیں نظریاتی مقصد کی حمایت کے لیے تشدد کو معمول کی بات بنا دیتی ہیں۔''

ایک گاڑی برطانوی پارلیمان کے باہر رکاوٹوں سے ٹکرا گئی، متعدد افراد زخمی

عدالت نے کہا، ''اس کا وجود ان افراد کو ایسی حرکتوں کے ارتکاب پر اکساتا اور ہمت دیتا ہے، جو بصورت دیگر شاید وہ نہ کرنا پسند کریں۔ وہ ان لوگوں کے درمیان پھوٹ ڈالتے ہیں جو شاید بصورت دگر پرامن بقائے باہمی کے ساتھ زندگی گزار  سکتے ہیں۔''

انجم چوہدری برطانیہ میں پاکستانی والدین کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے ڈاکٹر بننے کی کوشش کی لیکن پہلے ہی سال فیل ہو گئے اور پھر ہمت کر کے وہ ایک وکیل بننے میں کامیاب رہے۔

ایک سخت گیر بنیاد پرست

عدالت نے چودھری کی عمر قید کی سزا کی مدت کم از کم 28 سال رکھی ہے اور اس طرح انہیں 85 سال کی عمر سے پہلے رہا نہیں کیا جائے گا۔

پاکستان کا نام فہرست میں شامل نہیں

جج نے کہا کہ انہیں اتنی لمبی مدت کی سزا کا حکم اس لیے دیا کیونکہ مبلغ نے، ''نوجوانوں کو انتہا پسندانہ سرگرمیوں کی ترغیب دی۔''

لندن: زیر زمین اسٹیشن پر بم حملے کا 18 سالہ مشتبہ ملزم گرفتار

واضح رہے کہ انجم چوہدری کو اس سے قبل سن 2016 میں نام نہاد اسلامی دہشتگرد کروپ ''اسلامک اسٹیٹ'' (داعش) کی حمایت کی ترغیب دینے پر بھی ساڑھے پانچ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ پھر انہیں سن 2018 کے اوائل میں رہا کر دیا گیا تھا۔

لندن میں مسجد کے قریب حملہ: ایک شخص ہلاک، دس زخمی

المہاجرون میں ان کے کردار کے بارے میں ایک امریکی خفیہ آپریشن کے ذریعے پتہ چلا تھا، جس کے بعد چوہدری کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔

اس آپریشن سے معلوم ہوا تھا کہ یہ گروپ، جو کہ ایسا لگتا ہے کہ باضابطہ طور پر ختم ہو چکا ہے، اب بھی کئی مختلف ناموں سے سرگرم ہے۔ اس میں سے ایک نیویارک میں قائم ''اسلامک تھنکرز سوسائٹی'' بھی اسی کا حصہ تھی۔ اس انکشافات کے سبب ہی برطانیہ اور کینیڈا میں پولیس نے تحقیقات شروع کی تھیں۔

نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کی ڈپٹی کمشنر ربیکا وینر نے کہا کہ چوہدری کی سزا ان کے اعلیٰ عہدے کی وجہ سے ''تاریخی'' ہے۔ انہوں نے چوہدری کو ایک ''بے شرم بنیاد پرست'' کے طور پر بیان کیا۔

انہوں نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ ''یہ عام طور پر پیدل سپاہی ہوتے ہیں، وہ افراد جنہیں نیٹ ورک میں لایا جاتا ہے جو حملوں کا ارتکاب کرتے ہیں اور جنہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جاتا ہے۔''

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)