1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

محبت بھرے جذباتی منظر بھی محفوظ انداز میں فلمائے جائیں

4 جولائی 2021

بھارتی فلم انڈسٹری میں مار دھاڑ اور تشدد پر مبنی فلمیں بنانے کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور یہ مقبول بھی ہیں۔ کئی ایسی فلموں میں جرائم پر مبنی مناظر کے ساتھ ساتھ سیکس سین بھی فلمائے جاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3vvDx
Symbolbild Bollywood Intimität im Film
تصویر: MICHAEL FIELD/AFP/Getty Images

بھارتی فلمی صنعت بالی ووڈ میں بظاہر اداکاروں کا مناسب انداز میں شوٹنگ کے دوران خیال رکھا جاتا ہے۔ ایسا کرنے کی ذمہ داری فلمی یونٹ کی ہوتی ہے۔ پہلے ایسی مختلف فلموں میں، جن کی کہانی کا تانا بانا جرائم پیشہ افراد کے گرد گھومتا تھا، ان میں سیکس مناظر کو فلماتے وقت ضروری احتیاطی تدابیر کا خیال نہیں رکھا جاتا تھا۔ اس میں خاص طور پر خاتوں کو چوٹ لگنا وغیرہ شامل ہے۔

اب بالی ووڈ میں صورت حال تبدیل ہو گئی ہے اور ایسے مناظر کی عکس بندی کے لیے ایک تربیت یافتہ معاون کار یا 'انٹیمیسی کوآرڈینیٹر‘ دستیاب ہے۔

انکم ٹیکس ادا کرنے کے لیے میرے پاس پیسے نہیں ہیں، کنگنا رنوت

ساکشی بھاٹیا کی پریشانی

ساکشی بھاٹیا بالی ووڈ میں ایک ہدایت کار کی اسسٹنٹ رہ چکی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک فلم میں سیکس سین کو فلمایا جانا تھا اور اس کی لیے لڑکی چودہ برس کی تھی اور جرائم پیشہ کردار ادا کرنے والے مرد کی عمر پینتالیس برس تھی۔ بھاٹیا نے بتایا کہ فلم کے ہدایت کار اس منظر کو قریبی اور جذباتی انداز میں فلمانے کی خواہش رکھتے تھے۔

Symbolbild Bollywood Intimität im Film
بالی ووڈ میں اب تک انٹیمیسی پروفیشنل کی ضرورت کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری ہےتصویر: MUSTAFA TAUSEEF/AFP/Getty Images

ساکشی بھاٹیا کا اس تناظر میں مزید کہنا تھا کہ اس سیکس منظر کی عکاسی نے انہیں نہایت پریشان کر دیا کہ کس انداز میں سین کو اداکاروں پر واضح کیا جائے۔ بھاٹیا نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ حقیقت میں ایسے مناظر کی عکس بندی کے لیے ایک پروفیشنل کی موجودگی ضروری تھی تا کہ وہ دونوں کرداروں پر اس منظر کی جزیات واضح کر سکتا۔

’ہندووں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے پر‘ امیتابھ بچن کے خلاف معاملہ درج

اداکاروں کے لیے محفوظ ایریا

آشتھا کھنا ایک ماہر ہیں اور ان کا موقف ہے کہ شوٹنگ کے دوران اداکاروں کے لیے محفوظ ایریا بہت ضروری ہوتا ہے اور اداکاروں کے لیے بہت قریب ہو کر محبت بھرے یا ریپ کے سین فلمائے جانے سے قبل ان کی پروفیشنل رہنمائی کی جائے تا کہ عکس بندی کے دوران ان اداکاروں کو کسی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ کھنا کا خیال ہے کہ فلم پروڈیوسروں اور ہدایتکاروں کے لیے ایک گائیڈ بک مرتب کرنا بھی بہت ضروری ہو گیا ہے۔

Symbolbild Bollywood Intimität im Film
ایک انٹیمیسی ماہر کا موقف ہے کہ شوٹنگ کے دوران اداکاروں کے لیے محفوظ ایریا بہت ضروری ہوتا ہےتصویر: United Archives/IFTN/picture alliance

آشتھا کھنا کو ایک فلم میں عریاں مناظر کی عکاسی کے ساتھ ساتھ جذباتی لگاؤ کے مناظر اور جنسی تشدد کی عکاسی کے لیے اداکاروں کو مناسب مشورے اور رہنمائی کی خاطر معاوضے پر حاصل کیا گیا تھا۔

کھنا کے مطابق یہ حیرت کی بات ہے کہ ایکشن مناظر کے لیے اسٹنٹ مین کے لیے کوآرڈینیٹر ہوتا ہے اور ڈانس کے ہر اسٹیپ کے لیے بھی ایک ماہر کی موجودگی ضروری ہوتی ہے لیکن 'انٹیمیٹ‘ مناظر بغیر کسی پروفیشنل کے ہی عکس بند کیے جاتے ہیں۔

سوشانت سنگھ کی موت: بالی ووڈ کا تاریک پہلو عیاں

انٹیمیسی کوآرڈینیٹر کی ضرورت

آشتھا کھنا کے مطابق ایک ماہر کا کام یہ ہے کہ وہ مختلف نوعیت کے مناظر سے قبل ہدایت کار کے ساتھ مشورے سے تمام مناظر کی حد بندی کا تعین کرے اور اس میں اداکار بھی شامل ہوں گے۔ کھنا کے مطابق اداکاروں کو مطلوبہ مناظر کی ضرورت کے تناظر میں ہدایتکار کی خواہشات سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

Symbolbild Bollywood Intimität im Film
بھارتی فلمی صنعت میں رومانی مناظر کے لیے انٹیمیسی ماہر کی خدمات حاصل کرنا اب بھی عام نہیںتصویر: MICHAEL FIELD/AFP/Getty Images

آشتھا کھنا نے 'انٹیمیٹ پروفیشنل‘ کی تربیت امریکی شہر لاس اینجلس میں 'انٹیمیسی پروفیشنل ایسوسی ایشن‘ کی اکیڈمی سے حاصل کی ہے۔ کھنا کو اس تربیت کے دوران مختلف تکنیکس جاننے کا موقع ملا۔ ان میں جنسی مناظر کے لیے خاتون کے خطوط کو کس انداز میں ابھارا جائے اور اس کے جسم کے مختلف حصوں کو کس طریقے سے پیش کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ کھنہ کے مطابق یہ اس لیے ضروری ہے تا کہ سیکس سین کی حد مقرر کی جا سکے۔ اس تربیت میں آشتھا کھنا کو انٹیمیسی پروٹوکول اور عریانیت کے ضابطوں کی معلومات بھی دی گئیں۔

دوسری جانب یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ انٹیمیسی پروفیشل کی خدمات حاصل کرنے سے فلم کا بجٹ بھی بڑھے گا۔ بالی ووڈ میں اب تک ایسے پروفیشنل کی ضرورت کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

اکانکشا سکسینا (ع ح / م م)