باراک اوباما نے کیوبا میں رقوم کی ترسیل اور سفر پر پابندیاں ختم کردیں
14 اپریل 2009امریکی صدر باراک اوباما نے امریکہ میں موجود کیوبا کے شہریوں پر امریکہ اور کیوبا کے درمیان سفر کرنے کے علاوہ اپنے ملک میں رقوم کی ترسیل پر عائد تمام پابندیاں ختم کر دیں ہیں۔ امریکی حکومت کی جانب سے ان اقدامات کی پہلے سے ہی توقع کی جارہی تھی۔ صدر باراک اوباما کی جانب سے جاری کئے جانےوالے ایک ایگزیکٹیو آرڈر میں ہوانا حکومت کے ساتھ زیادہ بہتر مواصلاتی روابط اور وہاں زیادہ امدادی رقوم بھیجنے کا اعلان بھی کیاگیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق ان اقدامات کا مقصد کمیونسٹ ملک کیوبا میں جمہوری عمل کو فروغ دینا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ایک ایڈوائزر Dan Restrepo کے مطابق کیوبا کے لوگوں کو آسانی سے کام کرنے اور آنے جانے کی آزادی دینے کا مقصد انہیں کیوبا کو مزید جمہوری بنانے کا عمل شروع کرنے کے لئے آسانیاں فراہم کرنا ہے۔
تاہم کیوبا پر امریکی پالیسی میں تبدیلی کے باوجود کیوبا پر 60 کی دہائی میں لگائی گئی 47 سالہ تجارتی پابندیوں کا خاتمہ نہیں کیا گیا۔
اوباما انتظامیہ کی جانب سے پالیسی میں اس تبدیلی سے کیوبا کے امریکہ میں موجود ان ایک ملین سے زائد افراد کو فائدہ پہنچے گا، جن کے خاندان ابھی تک کیوبا میں موجود ہیں۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر جارج بش کی انتظامیہ نے ہوانا کے لئے سخت گیر پالیسی اختیار کر رکھی تھی۔