اگلا جرمن صدر کون ہو گا؟ مشترکہ امیدوار پر اتفاق نہ ہو سکا
7 نومبر 2016اتوار کی شام بھی کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو)، کرسچن سوشل یونین ( سی ایس یو) اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹی ( ایس پی ڈی) کے سربراہان صدر یوآخم گاؤک کا جانشین تلاش کرنے میں ناکام رہے۔ یہ اجلاس برلن میں چانسلر دفتر میں ہوا۔ تاہم انگیلا میرکل، ہورسٹ ذیہوفر اور زیگمار گابریل کی اس ملاقات سے بہت زیادہ امیدیں بھی وابستہ نہیں کی جا رہی تھیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اب اس سلسلے میں اگلے اختتام ہفتہ پر ایک اور مرتبہ یہ رہنما ملیں گے۔
سوشل ڈیموکریٹک پارٹی چاہتی ہے کہ ان کے رہنما اور موجودہ وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر کو ملک کا آئندہ صدر بنایا جائے۔ اس مقصد کے لیے سوشل ڈیموکریٹک رہنما زیگمار گابریل نے دو ہفتے قبل اشٹائن مائر کا نام پیش کیا تھا۔
جرمن روزنامے بِلڈ کے مطابق اس دوران سی ڈی یو اور سی ایس یو کی کوشش ہے کہ ایس پی ڈی اس منصب کے لیے اپنے امیدوار کو باقاعدہ طور پر سامنے نہ لائے۔ بِلڈ نے مزید لکھا ہے کہ اس مقصد کے لیے میرکل اور ذیہوفر نے گابریل سے ایسا نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ گابریل نے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’اگلے ہفتے اتوار کو اس بارے میں فیصلہ کر لیا جائے گا۔ چاہے کسی کا بھی نام سامنے آئے۔‘‘ ان کے بقول ایک مشترکہ امیداور کا امکان ابھی بھی موجود ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کسی ایک نام پر اتفاق نہیں ہوا توسوشل ڈیموکریٹک پارٹی اپنی جانب سے الگ امیدوار کو سامنے لائے گی۔
رواں برس جون میں جرمن صدر یوآخم گاؤک نے کہا تھا کہ وہ دوسری مرتبہ صدر بننا نہیں چاہتے۔ ان کے بقول وہ سترہ مارچ 2017 ء تک پانچ سالہ آئینی مدت پوری کریں گے۔ 76سالہ گاؤک کے مطابق وہ اپنی بڑھتی ہوئی عمر کی وجہ سے یہ ذمہ داری مزید ادا نہیں کرنا چاہتے۔ جرمن صدر کا انتخاب اگلے برس بارہ فرروی کو وفاقی اسمبلی کے ایک خصوصی اجلاس میں کیا جائے گا۔ وفاقی اسمبلی پارلیمان کے تمام اراکین پر مشتمل ہوتی ہے اور اس میں ایوان زیریں کے اراکین بھی شامل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ وفاقی اسمبلی میں جرمنی کی تمام صوبائی اسمبلیوں کے نمائندے بھی شریک ہوتے ہیں۔ یہ اجلاس ہر پانچ سال میں منعقد کیا جاتا ہے۔