1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اولمپکس 2020 کا میزبان ٹوکیو

عابد حسین8 ستمبر 2013

ارجنٹائن کے دارالحکومت میں منعقدہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے خصوصی اجلاس میں جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو کو سن 2020 کے گرمائی اولمپکس اور پیرا لمپکس کا میزبان شہر چن لیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/19de7
تصویر: picture-alliance/dpa

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے بیونس آئرس شہر میں منعقد ہونے والے خصوصی اجلاس میں سن 2020 کے میزبان کو چننے کے لیے تین شہروں کے درمیان مقابلہ تھا۔ ان میں ترکی کا شہر استنبول، اسپین کا میڈرڈ اور جاپان کا ٹوکیو شامل تھا۔ اجلاس میں ووٹنگ کے ذریعے شہر کا انتخاب کیا گیا۔ ٹوکیو کو 60 ووٹ ملے جبکہ ٹوکیو کو چھتیس۔ اس طرح آج سے سات سال بعد ہونے والے گرمائی اولمپکس اور اس کے بعد پیرالمپکس کا میزبان شہر ٹوکیو ہو گا۔ اس سے قبل سن 1964 میں بھی ٹوکیو شہر میں اولمپک گیمز کا انعقاد ہو چکا ہے۔

ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں ٹوکیو کو 42 ووٹ ملے جب کہ میڈرڈ اور استنبول کو 26,26 ووٹ ملے تھے۔ میڈرڈ اور استنبول میں سے ایک شہر کے انتخاب کی ضرورت تھی تا کہ وہ ٹوکیو کے ساتھ مقابلہ کر سکے، اس راؤنڈ میں استنبول نے میڈرڈ کو 45 کے مقابلے میں 49 ووٹوں سے شکست دی۔ آخری مرحلے میں استنبول اور ٹوکیو کے درمیان مقابلہ تھا اور یہ مرحلہ ٹوکیو شہر نے جیت لیا۔

Olympia Kandidatenstadt Tokio 2020
ٹوکیو شہر کے اعلان پر جاپانی وفد کا ردعملتصویر: picture alliance/dpa

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے جاپانی رکن تسونیکازو ٹاکیڈا نے اجلاس میں ٹوکیو کی پریزنٹیشن کے دوران کہا تھا کہ اقوام کو یقین کر لینا چاہیے کہ ٹوکیو شہر میں کھیلوں کا انعقاد محفوظ ہاتھوں میں ہو گا۔ ٹاکیڈا کا یہ بھی کہنا تھا کہ اولمپک کھیلوں کی میزبانی حاصل کرنے کے لیے ان کے شہر کی عرض بہت سادہ ہے اور وہ یہ کہ آپ ٹوکیو کو ووٹ دے کر اس بات کی ضمانت دیں گے کہ کھیل انتہائی باوقار ہوں گے اور مناسب وقت پر ٹوکیو ایک بہترین پارٹنز بنے گا۔

ٹوکیو کی مہم چلانے والے فوکوشیما جوہری پلانٹ کے رساؤ کی وجہ سے گزشتہ دنوں میں بہت ہی دفاعی پوزیشن اختیار کیے ہوئے تھے۔ یہ امر اہم ہے کہ بقیہ دونوں شہر بھی ایسی ہی صورت حال سے دوچار تھے۔ استنبول شہر کے تقسیم چوک پر ہونے والے مظاہروں نے بھی رجب طیب ایردوآن حکومت کے کیس کو خاصا کمزور کر دیا تھا۔ اسی طرح میڈرڈ کو ملک کی مالی بد حالی اور اقتصادی پیچیدگیوں کا سامنا تھا۔ اس مناسبت سے مبصرین کے خیال میں تینوں شہر کا اولمپک کھیلوں کی میزبانی حاصل کرنے کا معاملہ برابر تھا۔

ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس کے ہلٹن ہوٹل میں ہونے والی ووٹنگ کے وقت جاپانی شہر ٹوکیو میں صبح کے پانچ بجے تھے۔ جاپانی دارالحکومت کے کنوینشن سینٹر میں کئی اعلیٰ شخصیات کے علاوہ بارہ سو اہم افراد بھی موجود تھے۔ نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق انٹرنینشل اولمپک کمیٹی کے سبکدوش ہونےو والے صدر ژاک روگی نے اعلان کیا کہ کمیٹی فخر سے اعلان کرتی ہے کہ 32ویں اولمپکس ٹوکیو میں منعقد کیے جائیں گے تو جاپانی دارالحکومت کا کنوینشن سینٹر تالیوں سے گونج اٹھا۔