1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ٹیکنالوجیانڈونیشیا

انڈونیشیا میں جنوب مشرقی ایشیا کی تیز ترین ٹرین کا افتتاح

2 اکتوبر 2023

انڈونیشیا میں جنوب مشرقی ایشیا کے تیز ترین ٹرین روٹ کا باضابطہ طور پر افتتاح کر دیا گیا ہے۔ بُلٹ ٹرین کا یہ پروجیکٹ چین کے ’بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے‘ کے تحت مکمل کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4X3RX
انڈونیشیا میں جنوب مشرقی ایشیا کی تیز ترین ٹرین کا افتتاح
انڈونیشیا میں جنوب مشرقی ایشیا کی تیز ترین ٹرین کا افتتاحتصویر: Willy Kurniawan/REUTERS

انڈونیشیا سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق یہ ٹرین دارالحکومت جکارتہ کو مغربی صوبے جاوا کے شہر بنڈونگ سے ملائے گی۔ اس ٹرین کی رفتار 350 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے اور دونوں شہروں کے درمیان فاصلہ اب تین گھنٹوں کی بجائے چالیس منٹ میں طے ہو گا۔

 اس منصوبے کے لیے زیادہ تر فنڈز چین نے فراہم کیے ہیں اور اس کی لاگت تقریباً 7.3 بلین ڈالر رہی۔ اس ٹرین کا نام 'وہوش‘ رکھا گیا ہے جبکہ یہ منصوبہ تاخیر سے پایہ تکمیل پہنچا ہے، جس کی وجہ سے اس کی لاگت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

قبل ازیں 142 کلومیٹر طویل اس ریلوے لائن کا افتتاح سن 2019 میں کیا جانا تھا۔

انڈونیشیا میں جنوب مشرقی ایشیا کی تیز ترین ٹرین کا افتتاح
انڈونیشیا میں جنوب مشرقی ایشیا کی تیز ترین ٹرین کا افتتاحتصویر: Willy Kurniawan/REUTERS

 صدر نے ٹرین کا افتتاح کیا

زیادہ لاگت کی وجہ سے تنقید اور اس کے تجارتی فوائد کے حوالے سے شکوک و شبہات کے باوجود انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے اس منصوبے کو آگے بڑھایا۔ انڈونیشی صدر کا افتتاح کے موقع پر کہنا تھا، ''یہ تیز رفتار ٹرین ہمارے جدید کاری کے اُس منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد نقل و حرکت کے نظام کو ماحول دوست بنانا ہے۔‘‘

انڈونیشیا کے کوآرڈینیٹنگ وزیر برائے سرمایہ کاری لوہوت بنسار پنڈجیتن کا اس موقع پر کہنا تھا کہ چائنا ریلوے نے اپنی ٹیکنالوجی  انڈونیشیا منتقل کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاکہ ایسی تیز رفتار ٹرینیں مقامی طور پر تیار کی جا سکیں۔

انڈونیشی صدر کا افتتاح کے موقع پر کہنا تھا، ''یہ تیز رفتار ٹرین ہمارے جدید کاری کے اُس منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد نقل و حرکت کے نظام کو ماحول دوست بنانا ہے۔‘‘
انڈونیشیا میں جنوب مشرقی ایشیا کی تیز ترین ٹرین کا افتتاحتصویر: Presidential Secretariat Press Bureau

چینی ساختہ بلٹ ٹرین

یہ منصوبہ 'پی ٹی کیریٹا سیپٹا انڈونیشیا چائنا‘ نامی ادارے نے مکمل کیا ہے، جسے 'پی ٹی کے سی آئی سی‘ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ انڈونیشیا کی چار سرکاری کمپنیوں کے کنسورشیم اور چائنا ریلوے انٹرنیشنل کمپنی لمیٹڈ کے درمیان ایک مشترکہ منصوبہ ہے۔ اس ریل معاہدے پر اکتوبر 2015 میں دستخط کیے گئے تھے، جب انڈونیشیا نے 'بولی کے ایک زبردست مقابلے‘ کے بعد جاپان پر چین کو ترجیح دی تھی۔

اس منصوبے کے لیے چائنا ڈیویلپمنٹ بینک نے 75 فیصد سرمایہ فراہم کیا ہے جبکہ بقیہ 25 پچیس فیصد رقم کنسورشیم نے اپنے فنڈز سے استعمال کی ہے۔ اس منصوبے کو زمین کی خریداری  لے کر کرونا وبا جیسے متعدد مسائل کا سامنا رہا، جس کی وجہ یہ تاخیر سے پایہ تکمیل پہنچا ہے۔

ا ا / ع ا (روئٹرز، اے پی)