1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
کھیلجرمنی

شہرہ آفاق جرمن فٹ بالر بیکن باؤر 'حقیقی لیجنڈ‘ تھے

9 جنوری 2024

جرمنی کے شہرہ آفاق فٹ بالر فرانز بیکن باؤرکو دنیا بھر سے خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ ان کی عمر 78 برس تھی۔ بیکن باؤر نے فٹ بال کے کھلاڑی، کپتان اور کوچ کے طور پر اس کھیل پر گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4b1Q9
Deutschland Osnabrück | Franz Beckenbauer beim DFB Bundestag 2004
تصویر: Sven Simon/IMAGO

جرمنی کے شہرہ آفاق فٹ بالر فرانز بیکن باؤرکے اہل خانہ کی طرف سے گزشتہ روز جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، "ہم انتہائی دکھ کے ساتھ مطلع کر رہے ہیں کہ میرے شوہر اور ہمارے والد فرانز بیکن باؤر انتقال کر گئے ہیں۔ جس وقت انہوں نے اپنی آخری سانس لی اس وقت پورا کنبہ ان کے پاس موجود تھا۔ ہم آپ سے استدعا کرتے ہیں کہ بس دعا کریں اور کوئی بھی سوال پوچھنے سے گریز کریں۔"

فرانز بیکن باؤر"ڈیر کائزر" (شہنشاہ) کے نام سے معروف تھے۔ انہیں دنیا کے اب تک کے بہترین فٹ بالرز میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

خراج عقیدت کا سلسلہ جاری

عالمی فٹ بال فیڈریشن (فیفا) کے صدر جیانی انفنٹینو نے فرانز بیکن باؤرکو ایک "حقیقی لیجینڈ" قرار دیا۔ انہوں نے کہا، "ڈیر کائزر ایک عظیم انسان، فٹ بال کے دوست اور ایک حقیقی لیجنڈ تھے۔ پیارے فرانز ہم آپ کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، ہر چیز کے لیے شکریہ۔"

Fußball-WM '74: Deutschland - Jugoslawien 2:0
بیکن باؤران تین افراد میں شامل ہیں جنہوں نے ایک کھلاڑی اور ایک کوچ دونوں ہی حیثیت میں ورلڈ فٹ بال کپ جیتاتصویر: dpa/picture-alliance

جرمن فٹ بال فیڈریشن (ڈی ایف بی) کے صدر بیرنڈ نوئن ڈورف نے کہا کہ فرانز بیکن باؤرکا انتقال ایک حقیقی ٹرننگ پوائنٹ ہے، "ہم ان کے کارہائے نمایاں کو عزت اور شکر گزاری کے ساتھ دیکھتے ہیں۔ ہم نے ایک منفرد فٹ بالر اور ایک پیا رکرنے والا شخص کھودیا ہے۔"

ڈی ایف بی کے نائب صدر ہانس یواخم واٹسکے نے کہا کہ فرانز بیکن باؤر "یقینی طور پر جرمنی کے اب تک کے سب سے بڑے فٹ بالر تھے اور سب سے بڑھ کر ان عظیم ترین شخصیات میں سے ایک تھے، جنہیں میں جانتا ہوں۔" انہوں نے مزید کہا کہ بیکن باؤر نے ڈی ایف بی اور مجموعی طور پر فٹ بال کے لیے ایک عظیم ورثہ چھوڑا ہے۔

جرمنی کی فٹ بال لیگ بنڈس لیگا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ فرانز بیکن باؤر کے جانے سے بنڈس لیگا خاندان تباہ ہوگیا ہے۔ وہ ایک حقیقی آئیکون تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔

سن 1990میں عالمی کپ فٹ بال کی جرمن فاتح ٹیم کے کپتان لوتھر ماتھیوس نے بیکن باؤر کو نہ صرف میدان پر بلکہ میدان کے باہر بھی "ایک بہترین کھلاڑی اور بہترین کوچ" قرار دیا۔ انہوں نے کہا، "ان کی موت فٹ بال اور پورے جرمنی کے لیے ایک بڑا خسارہ ہے۔"

دریں اثنا یونین آف یورپیئن فٹبال ایسوسی ایشن (یو ای ایف اے) نے بیکن باؤر کو "یورپی فٹ بال کے عظیم سپوتوں میں سے ایک" قرار دیا۔

جرمن چانسلر اولاف شولس نے بھی بیکن باؤرکو ملک کے اب تک کے عظیم ترین فٹ بالروں میں سے ایک قرار دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا، "ہمیں ان کی کمی محسوس ہوگی۔ ان کے خاندان اور دوستوں کے ساتھ میری دلی تعزیت۔"

انگلش پریمیئر لیگ نے کہا، "بیکن باؤر کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ "ڈیر کائزر جتنا خوبصورت تھا اتنا ہی کھیل پر غالب بھی تھا۔"

میدان کے اندر اور باہر دونوں جگہ کامیاب

بیکن باؤر برازیل کے آنجہانی ماریو زگالو اور فرانس کے دیدیئر دی شاں کے ساتھ دنیا کے ان صرف تین افراد میں شامل ہیں جنہوں نے ایک کھلاڑی اور ایک کوچ دونوں ہی حیثیت میں ورلڈ فٹ بال کپ جیتا۔ قومی ٹیم کے ساتھ اپنی کامیابی کے علاوہ انہوں نے بائرن میونخ میں اپنے دور میں متعدد اعزازات حاصل کیے، جن میں مسلسل تین یورپی کپ اور انٹرکانٹینینٹل کپ شامل ہیں۔ کوچنگ کے بعد وہ فٹ بال ایڈمنسٹریشن سے وابستہ ہوگئے تھے۔

تاہم وہ سن 2016 میں اس وقت سرخیوں میں آئے جب فیفا کی اخلاقی امور سے متعلق کمیٹی نے بالترتیب روس اور قطر میں ہونے والے سن 2018 اور سن 2022 کے ورلڈ کپ کے انعقاد میں بدعنوانی کی تحقیقات میں تعاون کرنے میں ناکام رہنے پر ان پر جرمانہ عائد کیا گیا۔

فیفا ورلڈ کپ عرب دنیا کا پہلا اور شدید متنازعہ اسپورٹس ایونٹ

 

 ج ا/ ص ز (ڈی پی اے، اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)