1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی وفاقی حکومت کا جزوی شٹ ڈاؤن، مذاکراتی عمل جمود کا شکار

عابد حسین11 اکتوبر 2013

بجٹ معاملات پر کانگریس کی اختلافات کے بعد پہلی اکتوبر سے امریکی حکومتی اداروں کی جزوی بندش ختم کرنے پر تاحال اوباما انتظامیہ اور ری پبلکن پارٹی کے درمیان کوئی ڈیل طے نہیں ہو سکی ہے۔

https://p.dw.com/p/19xls
تصویر: Reuters

امریکی کانگریس کے ایوانِ نمائندگان کی اکثریتی جماعت ری پبلکن پارٹی کی جانب سے وفاقی حکومتی اداروں کی جزوی بندش کے خاتمے کے لیے ایک کم مدتی پلان پیش کیا گیا تھا۔ اس پلان میں قرضے کی زیادہ سے زیادہ حد کو بڑھانے کو عبوری مدت کے لیے تجویز کیا گیا ہے۔ اس پلان کو بظاہر امریکی صدر اوباما نے نہ ہی قبول کیا ہے اور نہ ہی مسترد۔ تاہم نیو یارک ٹائمز نے رپورٹ کیا ہے کہ اس منصوبے کو صدر اوباما نے مسترد کر دیا ہے۔ ایسے امکانات سامنے آئے ہیں کہ ری پبلکن پارٹی کے لیڈران اور امریکی صدر کے درمیان جمعرات کی شام مزید بات چیت ہو سکتی ہے۔ نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق سہ پہر کی بے نتیجہ رہنے والی میٹنگ نوّے منٹ تک جاری رہی۔

ری پبلکن پارٹی کے اہم اور سینیئر رہنماؤں کی صدر اوباما کے ساتھ ہونے والی میٹنگ کے حوالے سے وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا کہ وفاقی حکومتی اداروں کی جزوی بندش ختم کرنے کی مناسبت سے معاملات میں کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آ سکی ہے۔ یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ امریکی صدر بجٹ معاملات پر بات چیت سے قبل وفاقی اداروں کی جزوی بندش کو ختم کرنا اہم خیال کر رہے ہیں۔ ری پبلکن اراکینِ ایوانِ نمائندگان سے ملاقات سے قبل امریکی صدر نے سینیٹ میں اکثریتی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کے اراکین سے بھی ملاقات کی۔ ایسے اشارے سامنے آئے ہیں کہ ایسا خیال کیا گیا ہے کہ اوباما انتظامیہ اور کانگریس کے درمیان آج جمعے کے دن ڈیل ہو سکتی ہے۔

USA Wirtschaft Shut Down
ایسا خیال کیا گیا ہے کہ اوباما انتظامیہ اور کانگریس کے درمیان جمعے کے دن ڈیل ممکن ہےتصویر: MLADEN ANTONOV/AFP/Getty Images

امریکی صدر کے ساتھ ملاقات کے بعد ایوانِ نمائندگان میں ری پبلکن پارٹی کے سینیئر رہنما پال ریان نے کانگریس کی عمارت میں پہنچ کر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ان کی تجویز پر صدر کی جانب سے ہاں یا نہیں سامنے نہیں آیا ہے۔ ان کی امریکی صدر کے ساتھ میٹنگ وائٹ ہاؤس میں ہوئی تھی۔ اس میٹنگ میں ایوانِ نمائندگان میں اکثریتی پارٹی کے لیڈر ایرِک کینٹر بھی تھے اور ان کا کہنا ہے کہ مالی بحران کے معاملے کو حل کرنے کے لیے ایوانِ نمائندگان اور وائٹ ہاؤس کی ٹیمیں جمعرات کی رات بھی حائل مشکلات کو حل کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گی۔

جمعرات کی سہ پہر میں وائٹ ہاؤس میں ہونے والی میٹنگ کے حوالے سے ری پبلکن پارٹی کے سینیئر رہنما ایرک کینٹر کا کہنا ہے کہ صدر اوباما کے ساتھ ہونے والی بجٹ میٹنگ خاصی مفید تھی۔ اس میٹنگ کی روشنی میں مالی بحران کے معاملے پر مزید پیش رفت ممکن ہے۔ ری پبلکن پارٹی کی جانب سے حکومتی اخراجات کے لیے قرضے کی ابتدائی حد میں عارضی اضافے کی تجویز بدستور لٹک رہی ہے۔ ایوانِ نمائندگان کے اسپیکر جان بینر بھی میٹنگ میں شریک تھے لیکن ان کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ جان بینر کا تعلق بھی ری پبلکن پارٹی سے ہے۔