1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستامریکہ

امریکہ: جارجیا کی سینیٹ سیٹ پر بھی ڈیموکریٹس کی فتح

7 دسمبر 2022

امریکی ریاست جارجیا کے موجودہ ڈیموکریٹ سینیٹر رافیل وارنوک نے اپنی سیٹ برقرار رکھنے کے لیے ووٹ حاصل کر لیے ہیں۔ اس جیت سے سینیٹ میں ڈیموکریٹس کی پوزیشن مزید مضبوط ہو سکے گی۔

https://p.dw.com/p/4KaDt
USA Georgia | Raphael Warnock
تصویر: Win McNamee/Getty Images

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹیڈ پریس کے اعداد و شمار پر مبنی انتخابی تخمینوں کے مطابق منگل کے روز ڈیموکریٹس نے جنوبی ریاست جارجیا کی سینیٹ نشست پر جیت کے لیے کافی ووٹ حاصل کر لیے۔

امریکی ایوان نمائندگان میں ریپبلکنز اکثریت میں

اس جیت کے ساتھ ہی امریکی کانگریس کے ایوان بالا میں حکمراں ڈیموکریٹس نے 49 کے مقابلے میں 51 سیٹوں سے اکثریت حاصل کر لی ہے۔ اگر وہ جارجیا کی سیٹ ہار جاتے، تو سینیٹ 50-50 سے تقسیم ہو جاتی۔ تاہم برابری کی صورت میں نائب صدر کمالہ ہیرس کا ووٹ فیصلہ کن ثابت ہوتا۔

'جمہوریت کو محفوظ کریں'، وسط مدتی انتخابات سے قبل بائیڈن کی اپیل

 ڈیموکریٹس اور ریپبلکن دونوں کے لیے یہ سیٹ بہت اہم تھی اور سیاسی جماعتوں کا سب کچھ داؤ پر لگا تھا۔ ریاست جارجیا سے اگلے صدارتی انتخابات میں بھی اہم کردار ادا کرنے کی توقع ہے، جیسا کہ سن 2020 کے انتخابات میں ہوا تھا۔

ٹرمپ کا سن 2024 میں بائیڈن کو ہرانے کا عزم

جارجیا سے موجودہ ڈیموکریٹک سینیٹر رافیل وارنوک نے اپنے ریپبلکن حریف سابق امریکی اسٹار فٹ بال کھلاڑی ہرشل واکر کو شکست دی۔ اس سے قبل آٹھ نومبر کے وسط مدتی انتخابات کے دوران پڑنے والے ووٹ کے دوران دونوں سیاہ فام نسل کے امیدوار اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔

حالانکہ تب بھی وارنوک نے تقریباً 4 ملین پڑنے والے ووٹوں میں سے اپنے مد مخالف سے تقریباً 37,000 ووٹ زیادہ حاصل کیے تھے۔ تاہم پچاس فیصد کا تخمینہ حاصل نہیں کر پائے تھے۔

وارنوک نے نتائج کا خیر مقدم کیا

وارنوک نے اپنی جیت کے بعد ایک خطاب میں کہا کہ ''میرے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ میں جمہوریت میں بولے جانے والے سب سے طاقتور چار الفاظ کہوں: لوگوں نے فیصلہ سنا دیا۔''

وارنوک جنوری 2021 میں پہلی بار جارجیا کے پہلے سیاہ فام سینیٹر بنے تھے۔ 53 سالہ وارنوک نے تھیولوجی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری یافتہ ہیں۔ وہ اٹلانٹا کے اسی چرچ میں سینیئر منسٹر کے طور پر اپنے عہدے پر فائز رہیں گے، جہاں شہری حقوق کی تحریک کے معروف رہنما مارٹن لوتھر کنگ جونیئر تبلیغ کیا کرتے تھے۔

USA Wahl 2022 Senat Georgia
ریپبلکن امیدوار 60 سالہ واکر کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت حاصل تھی۔ وہ ایک سابق اسٹار فٹ بالر ہیں اور انہیں امریکی فٹ بال کی تاریخ میں بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے تصویر: Ben Gray/AP Photo/picture alliance

انہوں نے کہا، ''میں اکثر کہتا ہوں کہ ووٹ دنیا کے لیے ایک قسم کی دعا ہے جس کی ہم اپنے اور اپنے بچوں کے لیے تمنا کرتے ہیں۔ ووٹ ڈالنا ایمان کو عملی جامہ پہنانے کے مترادف ہے۔''

واکر نے شکست تسلیم کر لی

60 سالہ واکر کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت حاصل تھی۔ وہ ایک سابق اسٹار فٹ بالر ہیں اور انہیں امریکی فٹ بال کی تاریخ میں بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر کے دوران اپنے حامیوں سے کہا، ''نمبروں سے ایسا لگتا ہے کہ وہ آگے نہیں بڑھ رہے ہیں۔''

انہوں نے شہر اٹلانٹا کے کالج فٹ بال ہال آف فیم میں خطاب کرتے ہوئے کہا، ''زندگی میں کوئی بہانہ نہیں چلتا، اور میں اب کوئی بہانہ کروں گا بھی نہیں کیونکہ ہم نے ساتھ مل کر ایک اچھی لڑائی لڑی۔''

سخت ترین مقابلہ 

جارجیا کی سیٹ کے لیے مجموعی طور پر انتخابی مہم میں 40 ارب ڈالر خرچ کیے گئے، اس طرح 2022 کے وسط مدتی انتخابات کا یہ سب سے مہنگا انتخاب ثابت ہوا۔

وارنوک کے انکشافات کے مطابق انہوں نے اپنی مہم میں 170 ملین ڈالر خرچ کیے، جبکہ واکر نے تقریباً 60 ملین ڈالر خرچ کیے۔ اس مہم میں مزید اخراجات ڈیموکریٹک اور ریپبلکن پارٹی کی کمیٹیوں کے ساتھ ہی دیگر سیاسی گروپوں نے بھی کیا۔

چونکہ ایوان نمائندگان میں ریپبلکن پارٹی کو کنٹرول حاصل ہو گیا ہے، اس لیے امریکی صدر جو بائیڈن کو اپنی پالیسیوں پر عمل کرنے میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ تاہم سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کی واضح اکثریت صدر کو برتری دیتی ہے۔

جارجیا روایتی طور پر ریپبلکن ریاست رہی ہے، جہاں 2020 میں بھی ڈرامائی طور پر رن آف کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ گزشتہ انتخابات میں بھی ریاست نے بائیڈن کے حق میں ووٹ کیا تھا اور اس طرح وہ کئی دہائیوں کے بعد جارجیا کا ووٹ جیتنے والے پہلے ڈیموکریٹ صدر بن گئے تھے۔

ڈیموکریٹ کی یہ جیت اس بات کی عکاس ہے کہ 2024 کے صدارتی انتخابات میں بھی ان کے لیے اس ریاست میں پوزیشن بہتر ثابت ہو سکتی ہے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز)

امریکی صدارتی نظام، کس ووٹر کا ووٹ زیادہ اہم ہے؟