1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

نو ممالک کے کروڑ پتیوں کا امراء پر نئے دولت ٹیکس کا مطالبہ

19 جنوری 2022

نو ممالک سے تعلق رکھنے والے سو سے زائد کروڑ پتی شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ امراء پر نیا دولت ٹیکس لگایا جائے۔ اس گروپ کے مطابق یوں دنیا بھر میں انسانی فلاح کے لیے سالانہ ڈھائی ٹریلین ڈالر سے زائد جمع کیے جا سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/45nD6
یورپی کرنسی یورو میں دولت ٹیکس سے حاصل ہونے والی یہ ممکنہ رقم دو ہزار دو سو بلین یورو کے برابر ہو گیتصویر: picture alliance / dpa

مختلف براعظموں کے سو سے زائد کروڑ پتی افراد کے اس مطالبے کی کئی بین الاقوامی تنظیموں نے بھی حمایت کی ہے۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق ان بہت امیر باشندوں کی 'محب وطن کروڑ پتی‘، 'انسانیت کے حامی کروڑ پتی‘ اور 'مجھ پر ابھی ٹیکس لگائیے‘ نامی تنظیموں پر مشتمل گروپ کا مختلف ممالک کی حکومتوں سے مطالبہ ہے: ''ہم امراء پر ٹیکس لگائیے، ابھی۔‘‘

عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر کھلا خط

مختلف بحران زدہ علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے والی تنظیم آکسفیم نے کہا ہے کہ اس نئے دولت ٹیکس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے امراء اور غرباء کے مابین بہت زیادہ فرق کو کم کیا جا سکے گا، عالمی سطح پر غربت کے خلاف جنگ جیتی جا سکے گی اور دنیا بھر میں صحت عامہ اور تعلیم جیسی بنیادوں سہولتوں کے لیے بہت زیادہ اضافی وسائل بھی دستیاب ہو سکیں گے۔

بھارت: کورونا وباء کے دوران چالیس ارب پتیوں کا اضافہ لیکن غریبوں کی تعداد بھی دوگنی ہوگئی

بہت امیر انسانوں کی نمائندہ تنظیموں کے اس گروپ میں شامل The Patriotic Millionaires نامی ایک تنظیم کی طرف سے ایک کھلا خط سوئٹزرلینڈ کے شہر داووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر 'داووس ایجنڈا‘ کی نسبت سے جاری کیا گیا ہے۔

دنیا بھر میں ڈالروں میں کروڑ پتیوں کی تعداد اب دو کروڑ سے زائد

Gebündelte Hundertdollarscheine Geldstapel
امراء پر اس ممکنہ دولت ٹیکس کے نتیجے میں عالمی سطح پر ڈھائی ٹریلین ڈالر سے زائد کی رقوم جمع ہو سکیں گیتصویر: Stefan Klein/imagebroker/picture alliance

سالانہ ڈھائی ہزار ارب ڈالر سے زائد کی رقوم

اس خط پر دستخط کرنے والے امراء میں امریکی فلم پروڈیوسر اور ڈزنی خاندان کی وارث ایبی گیل ڈزنی، ڈنمارک کی ایرانی نژاد ارب پتی کاروباری شخصیت جعفر شالچی، امریکی بزنس مین نک ہاناؤر اور آسٹریا کی طالبہ مارلینے اینگل ہورن بھی شامل ہیں، جو اربوں یورو کا کاروبار کرنے والے بہت بڑے جرمن کیمیکلز اور صنعتی گروپ BASF کے وارثوں میں سے ایک ہیں۔

کورونا وباء کے دوران دس امیر ترین افراد کی دولت دوگنی ہو گئی، آکسفیم

آکسفیم نے ان 100 سے زائد امراء کے مطالبے کی حمایت میں اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اگر دنیا بھر کے کروڑ پتی انسانوں پر سالانہ دو فیصد کی شرح سے اور ارب پتی انسانوں پر پانچ فیصد کی شرح سے نیا دولت ٹیکس لگا دیا جائے، تو ہر سال 2.52 ٹریلین ڈالر جمع ہو سکتے ہیں۔ یہ رقم 2520 بلین ڈالر بنتی ہے۔

نیا دولت ٹیکس کیوں ضروری؟

اپنے اس کھلے خط میں ان امراء نے لکھا ہے کہ عالمی سطح پر ارب پتی اور کروڑ پتی شخصیات کی دولت پر یہ نیا ٹیکس اس لیے ضروری ہے: ''کیونکہ ارب پتی اور کروڑ پتی انسانوں کے طور پر ہم جانتے ہیں کہ موجودہ ٹیکس نظام منصفانہ نہیں ہے۔‘‘

وبا کے دوران نجی دولت کا نیا عالمی ریکارڈ: مالیت 200 ٹریلین یورو

اس خط میں مزید لکھا گیا ہے، ''ہم میں سے اکثر یہ کہہ سکتے ہیں کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران دنیا نے اگر کورونا وائرس کی وبا کے باعث بے تحاشا مصائب اور تکالیف کا سامنا کیا، تو اسی وبا کے عرصے میں ہماری دولت میں دراصل صرف اضافہ ہی ہوا ہے۔ اس کے باوجود ہم میں سے بمشکل صرف چند ایک ہی شاید ایمانداری سے یہ دعویٰ کر سکیں کہ ہم نے اپنی دولت پر اپنے حصے کے پورے ٹیکس ادا کیے ہیں۔‘‘

م م / ک م (اے ایف پی، ڈی پی اے)