اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے نئے سربراہ آخم شٹائنر
13 اپریل 2017نیو یارک سے جمعرات تیرہ اپریل کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (UNDP) کا نیا منتظم نامزد کیے جانے والے شٹائنر اس سے قبل عالمی ادارے کے ماحولیاتی پروگرام (UNEP) میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ماحولیاتی امور کے ایک ماہر کے طور پر وہ عالمی ماحولیاتی پروگرام کے دائرہ کار کے اندر افریقی ملک کینیا میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سربراہ بھی رہے ہیں۔
سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کی طرف سے منگل گیارہ اپریل کو جاری کردہ ایک خط کی تفصیلات کے مطابق شٹائنر کو یو این ڈی پی کے نئے منتظم کے طور پر ہیلن کلارک کا جانشین مقرر کیا گیا ہے۔ ہیلن کلارک نیوزی لینڈ کی سابق وزیر اعظم ہیں، جو 2009ء میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی سربراہ بنائی گئی تھیں۔
یو این ڈی پی اقوام متحدہ کا ایک ایسا بڑا ذیلی ادارہ ہے، جس کا صدر دفتر امریکی شہر نیو یارک میں ہے اور جس کے دنیا بھر میں منصوبوں کے بڑے مقاصد عالمی سطح پر غربت میں کمی لانا، سماجی ترقی میں اضافہ کرنا اور کسی بھی معاشرے میں خواتین کی عوامی زندگی میں زیادہ فعال اور بااختیار شرکت کو یقینی بنانا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق اسی عہدے کے لیے ایک اور امیدوار فرانسیسی خاتون وزیر ماحولیات سیگولین رویال تھیں، جنہوں نے آخم شٹائنر کی نامزدگی پر حیرانی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوٹیرش نے وعدہ کیا تھا کہ یہ عہدہ آئندہ بھی کسی خاتون ہی کو دیا جائے گا۔
اس فرانسیسی خاتون وزیر نے دعویٰ کیا کہ جرمنی نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے لیے مالی وسائل فراہم کرنے والے ایک بڑے ملک کے طور پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے شٹائنر کی نامزدگی کو ممکن بنوایا۔
سیگولین رویال نے فرانسیسی ٹیلی وژن کو بتایا، ’’مجھے افسوس ہوا ہے۔ یہ نامزدگی سیکرٹری جنرل کے اس بیان سے مطابقت نہیں رکھتی، جو اس حوالے سے خود انہوں نے ہی دیا تھا۔ لیکن شاید زندگی اسی کو کہتے ہیں۔‘‘