1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان صدارتی انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان ملتوی

کشور مصطفیٰ14 مئی 2014

افغان صدارتی اليکشن کے نتائج کا اعلان آج بُدھ کو کيا جانا تھا، جسے کل جمعرات تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1Bzhr
تصویر: DW/H. Sirat

حکام کے مطابق سابق صدرحامد کرزئی کے جانشین کے چناؤ کے لیے ہونے والی ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں دھاندلی سے متعلق تحقيقاتی کارروائی ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے۔

پانچ اپریل کو منعقد ہونے والے صدارتی الیکشن کے ابتدائی نتائج گزشتہ ماہ کے اواخر میں جاری کر دیے گئے تھے تاہم اس کے حتمی نتائج پر کئی ہفتوں سے جاری مبینہ دھاندلیوں کے الزامات کی تفتیشی کارروائی اثر انداز ہو سکتی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو آزاد الیکشن کمیشن آئی ای سی کے ترجمان نور محمد نے ایک بیان دیتے ہوئے بتایا کہ حتمی فیصلے کا اعلان غیر معینہ تاریخ تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اُن کا کہنا تھا، ’’ہمیں الیکشن کمپلینٹس کمیشن ای سی سی کی طرف سے تفتیشی رپورٹ اور اُس کا حتمی فیصلہ موصول نہیں ہوا ہے۔ ہم اس کے جلد سے جلد پہنچنے کی امید کر رہے ہیں۔‘‘

Wahlen Afghanistan Abdullah Abdullah, Ashraf Ghani
عبداللہ عبداللہ اوراشرف غنیتصویر: AP / DW

اس بار کے صدارتی انتخابات کے ابتدائی نتائج میں تمام آٹھ امیدواروں میں سے کسی ایک کو بھی 50 فیصد سے زیادہ ووٹ نہیں ملے تھے۔ کوئی بھی اُمیدوار واضح برتری حاصل نہیں کر پایا تھا جس کے بعد فاتح کا فیصلہ انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد ہوگا۔

الیکشن میں کانٹے کا مقابلہ سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ اور ماضی میں ورلڈ بینک سے وابستہ رہنے والے ماہر اقتصادیات اشرف غنی کے مابین تھا۔ ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں عبداللہ عبداللہ کو 44.9 فیصد اور اشرف غنی احمد زئی کو 31.5 فیصد ووٹ ملے تھے۔

حامد کرزئی، جو افغانستان میں 2001 ء میں طالبان حکومت کے خاتمے کے بعد سے اب تک صدر کے عہدے پر فائض ہيں، اس الیکشن میں آئین کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے عہدے کے لیے تیسری بار الیکشن لڑنے سے قاصر تھے۔ ہندو کُش کی اس ریاست کو اب ایک نئے چیلنج کا سامنا ہے۔ رواں سال کے اواخر میں امریکی قیادت والی غیر ملکی افواج کا افغانستان سے مکمل انخلاء ہو جائے گا اور ملک کے نئے صدر کو اس نازک وقت میں مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنا ہوگا۔

Afghanistan Wahlen Wahlurnen werden nach Kabul gebracht
ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں دھاندلی سے متعلق تحقيقاتی کارروائی ابھی مکمل نہیں ہوئی ہےتصویر: Reuters

آج بُدھ کو عبداللہ عبداللہ نے ایک بیان میں کہا کہ اُن کی انتخابی مہم کے پاس الیکشن کے دوران ووٹنگ میں دھاندلیوں کے ثبوت موجود ہیں۔عبداللہ نے کہا، ’’یہ امر انتخابات کے حتمی نتائج پر گہرے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔‘‘

اُدھر الیکشن کمپلینٹس کمیشن ای سی سی نے کہا ہے کہ وہ آج بُدھ ہی کو اپنی تفتیشی رپورٹ انڈیپنڈنٹ الیکشن کمیشن آئی ای سی کو روانہ کر دے گا۔ تولو نیوز ٹیلی وژن چینل پر بیان دیتے ہوئے ای سی سی کے ترجمان نادر محسنی نے کہا، ’’ہم نے اپنا کام گزشتہ رات ہی مکمل کر لیا تھا اور رپورٹ آج ہی آئی ای سی کو بھیج دی گئی ہے۔‘‘