1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان انتخابی مہم ميں شامل دو اہلکار ہلاک

عاصم سليم2 فروری 2014

افغانستان ميں نا معلوم حملہ آوروں نے انتخابی مہم ميں شامل دو اہلکاروں کو ہلاک کر ديا ہے۔ دريں اثناء نيٹو کے سربراہ نے خدشہ ظاہر کيا ہے کہ شايد کرزئی اپنی مدت صدارت ميں امريکا کے ساتھ سکيورٹی کے معاہدے پر دستخط نہ کريں۔

https://p.dw.com/p/1B1QC
تصویر: Getty Images/Afp/Shah Marai

افغانستان کے ايک صدارتی اميدوار عبداللہ عبدللہ کے ترجمان نے انتخابی مہم ميں شامل اپنے دو اہلکاروں کی ہلاکت کی تصديق کر دی ہے۔ ہلاک شدگان ميں سے ايک ڈاکٹر ہم درد ہيرات ميں انتخابی مہم کی سربراہی کرنے والے تھے۔ اُن کے علاوہ ہيرات ہی سے تعلق رکھنے والے شجاع حدين نامی ايک کارکن بھی مارے گئے ہیں۔

ہيرات کے محکمہ پوليس کے ترجمان عبدالرؤف احمدی نے اِن ہلاکتوں کی تصديق کرتے ہوئے بتايا، ’’ہيرات کے چوتھے ضلعے ميں ہفتے کی شام ہونے والے اِس حملے ميں احمد ہم درد اور شجاع حدين ہلاک ہوئے۔ نامعلوم مسلح حملہ آوروں نے اُن پر سڑک کے بيچوں بيچ فائرنگ کی۔‘‘

نيوز ايجنسی اے ايف پی کے مطابق تاحال کسی نے اِس حملے کی ذمے داری قبول نہيں کی ہے البتہ عبداللہ عبدللہ کے قريبی ذرائع کے مطابق اُنہيں پچھلے کچھ ايام ميں دھمکياں موصول ہوئی تھيں اور اِس سلسلے ميں دو افراد کو زير حراست بھی ليا گيا تھا۔ تاہم اِس حوالے سے کوئی اطلاع نہيں دی کہ حملے کہ پيچھے کون ہو سکتا ہے۔

امکان ہے کہ معاہدے پر کرزئی کے جانشين دستخط کريں، راسموسن

دريں اثناء مغربی دفاعی اتحاد نيٹو کے سربراہ آندريس فاگ راسموسن نے کہا ہے کہ اِس بات کے قوی امکانات ہيں کہ افغان صدر حامد کرزئی امريکا کے ساتھ باہمی سکيورٹی کے معاہدے پر دستخط نہ کريں اور وہ يہ کام اپنے جانشين کے ليے چھوڑيں۔ اُنہوں نے يہ بات يورپی ملک جرمنی ميں جاری سالانہ ميونخ سکيورٹی کانفرنس کے موقع پر ہفتے کے روز کہی۔ يہ پہلا موقع ہے کہ نيٹو کے چيف نے اِس حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کيا ہو۔

مغربی دفاعی اتحاد نيٹو کے سربراہ آندريس فاگ راسموسن
مغربی دفاعی اتحاد نيٹو کے سربراہ آندريس فاگ راسموسنتصویر: Reuters

افغانستان سے سال رواں کے اختتام تک بين الاقوامی افواج کا انخلاء طے ہے۔ ملک ميں قيام امن اور افغان فوجی دستوں کی تربيت کے ليے چند امريکی فوجيوں کو وہاں سن ۲۰۱۴ کے بعد بھی تعينات رکھنے کے ليے واشنگٹن اور کابل ايک معاہدے کو حتمی شکل دينے کی کوششوں ميں مصروف ہيں۔ تاہم حامد کرزئی نے اس معاہدے پر اُس وقت تک دستخط نہ کرنے کا کہہ رکھا ہے، جب تک اُن کی چند نئی شرائط منظور نہ کر لی جائيں۔

ميونخ ميں راسموسن نے اِس بارے ميں بات کرتے ہوئے کہا کہ اِس بات کے قوی امکانات ہيں کہ افغانستان ميں اپريل ميں ہونے والے صداراتی انتخابات کے بعد نئے صدر ہی اِس معاہدے پر دستخط کريں۔ واضح رہے کہ کرزئی دو مرتبہ صدارت کے منصب پر فائض رہ چکے ہيں اور وہ تيسری مرتبہ انتخابات ميں حصہ ليے کے اہل نہيں ہيں۔

نيٹو کے سربراہ آندريس فاگ راسموسن نے اِس موقع پر اميد ظاہر کی کہ بالآخر افغانستان اِس معاہدے پر دستخط کر ہی دے گا۔ افغانستان ميں اِس وقت تقريبا ستاون ہزار غير ملکی فوجی تعينات ہيں اور اگر اِس معاہدے کو حتمی شکل دے دی گئی تو سن ۲۰۱۴ کے بعد وہاں آٹھ سے بارہ ہزار کے درميان فوجی تعينات رہ سکيں گے۔ واشنگٹن اور نيٹو دونوں ہی يہ کہہ چکے ہيں کہ اگر معاہدے پر دستخط نہ ہو سکے، تو افغانستان سے تمام غير ملکی فوجيوں کو واپس بلايا جا سکتا ہے۔