1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: پہلی فٹ بال چیمپئن لیگ کی تیاریاں

11 جولائی 2012

افغانستان میں ان دنوں فٹ بال کے کھیل کی پہلی پیشہ ورانہ چیمپئن لیگ کی تیاریاں جاری ہیں۔ فٹ بال کے ان مقابلوں کا مقصد اس جنگ زدہ اور تباہ حال ملک میں قیام امن میں مدد دینا ہے۔

https://p.dw.com/p/15VYf
تصویر: DW/Parsa

اس چیمپئن شپ کے لیے ٹیموں کا انتخاب ٹیلی وژن کے ایک ریئلیٹی شو کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ اب تک ان مقابلوں میں شرکت کے لیے ہزاروں افغان نوجوان درخواستیں دے چکے ہیں۔ ان مقابلوں کی تیاریوں کے حوالے سے افغان ٹیلی وژن کا ایک پروگرام مرکزی کردار ادا کر رہا ہے۔ اس پروگرام کا نام ’میدان سبز‘ ہے اور اس شو کے ذریعے ہی ان مقابلوں میں حصہ لینے والی آٹھ ٹیموں کے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان کیا جائے گا۔

یہ مقابلے افغانستان میں فٹ بال کی ایسی پہلی چیمپئن شپ ہوں گے جو براہ راست ٹیلی وژن پر دکھائی جائے گی۔ اس سے پہلے فٹ بال کے قومی سطح کے گزشتہ مقابلوں کو بھی ٹیلی وژن پر دکھایا گیا تھا مگر وہ پروفیشنل مقابلے نہیں تھے۔ ان گزشتہ مقابلوں میں حصہ لینے والے زیادہ تر نوجوان غیر معروف کھلاڑی تھے اور ان مقابلوں کا ٹی وی پر دکھایا جانا افغان ناظرین کے لیے زیادہ دلچسپی کا باعث نہیں بنا تھا۔

Flash-Galerie SAFF Fußball Afghanistan vs Indien
افغانستان کی قومی فٹ بال ٹیم علاقائی طور پر ایک بہتر ٹیم سمجھی جاتی ہے۔ جنوبی ایشیائی فٹ بال فیڈریشن کے زیر اہتمام علاقائی چیمپئن شپ میں بھارتی اور افغان قومی ٹیموں کے درمیان میچ کا ایک منظرتصویر: dapd

افغانستان کے عوام فٹ بال، خاص طور پر یورپی فٹ بال  میں بہت دلچسپی لیتے ہیں۔ اسپین کی لا لیگا نامی چیمپئن شپ افغانستان میں بہت مقبول ہے۔ افغان دارالحکومت کابل میں مختلف گاڑیوں کے ڈرائیوروں نے اپنی کاروں میں اکثر ایسے جھنڈے، چھوٹے چھوٹے تکیے دیگر اشیاء رکھی ہوتی ہیں جن پر اسپین کے ریئل میڈرڈ اور بارسلونا جیسے مشہور فٹ بال کلبوں کے امتیازی نشان بنے ہوئے ہوتے ہیں۔

افغانستان فٹ بال فیڈریشن اے ایف ایف کے صدر کریم الدین کریم نے ملک میں اس پہلی پروفیشنل فٹ بال چیمپئن لیگ کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقابلے ملک میں امن کوششوں میں بہت مددگار ثابت ہوں گے۔ اے ایف ایف کے صدر کے مطابق ملک میں قیام امن اور استحکام کے لیے صرف یہی ضروری نہیں کہ فوجیوں کو تربیت دی جائے بلکہ یہ بھی ضروری ہے کہ کھیلوں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ کھیلوں کے انعقاد کے ذریعے لوگوں کو متحد کیا جا سکتا ہے، گروہ بندی سے بچا جا سکتا ہے اور سماجی انضمام کے عمل کو مضبوط بنایا جا سکتا ہے۔ اے ایف ایف کے ایک رکن سید علی رضا آغا زادہ نے کہا کہ اس چیمپئن شپ کے لیے کھلاڑیوں کو رقوم ادا کی جائیں گی تاہم انہوں نےان ادائیگیوں کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

افغان فٹ بال فیڈریشن کے منصوبے کے مطابق اس ملک گیر ٹورنامنٹ کا انعقاد ستمبر اور اکتوبر کے مہینوں میں کیا جائے گا۔ یہ چیمپئن شپ پول اور ناک آؤٹ مرحلوں میں کھیلی جائے گی اور تمام میچ ملک کے دو بڑے ٹی وی چینلوں سے براہ راست دکھائےجائیں گے۔ اس چیمپئن شپ کے لیے اے ایف ایف کو افغان فون کمپنی ’روشن‘ کا مالی تعاون حاصل ہو چکا ہے۔

ij/sks (AFP)