1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان نے پانچ پاکستانی فوجیوں کی نعشیں واپس کر دیں

19 اپریل 2018

پاکستانی اور افغان دستوں کے مابین فائرنگ کے ایک حالیہ تبادلے میں پانچ پاکستانی فوجی مارے گئے تھے۔ افغان حکام نے ان کی نعشیں واپس کرنے دینے کا اعلان کیا تھا۔ انیس اپریل کو یہ نعشیں پاکستانی فوج کے حوالے کر دی گئیں۔

https://p.dw.com/p/2wKPg
Chaman Pakistanisch-afghanische Grenze geschlossen
تصویر: picture alliance/ZUMAPRESS.com

افغانستان اور پاکستان کی فوجوں کے درمیان ایک سرحدی جھڑپ گزشتہ ویک اینڈ پر ہوئی تھی۔ اس جھڑپ میں پانچ پاکستانی فوجی مارے گئے تھے اور ایک کو پکڑ لیا گیا تھا۔ اب افغان حکام نے ان پانچ فوجیوں کی نعشیں پاکستانی سرحدی حکام کے حوالے کرنے کے ساتھ ساتھ چھٹے گرفتار شدہ فوجی کو بھی واپس کر دیا ہے۔ اس حملے میں پاکستان فوج کے دو اہلکار زخمی بھی ہوئے تھے۔

پاکستان پر افغان سرحد کے پار سے حملہ: امن کیسے قائم ہو گا؟

دہشت گردی کا انسداد اور پاک افغان سرحدی باڑ

پاک افغان سرحدی دیہات میں دیوار برلن جیسی تقسیم کی تیاریاں

کیا پاکستان اور افغانستان کے تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں؟

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ یہ حملہ افغان فوج نے کیا تھا۔ یہ حملہ درہ کرم میں واقع ایک پاکستانی سرحدی چوکی پر اُس وقت کیا گیا تھا، جب پاکستانی سرحدی محافظ دستے معمول کی گشت پر تھے۔ اس حملے میں افغان فوج کو افغان علاقے کے مسلح قبائلیوں کا تعاون بھی حاصل تھا۔

پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان محمد فیصل کے مطابق فریقین نے اس تنازعے کو آپس میں سفارتی اور فوجی رابطوں کے ذریعے طے کر لیا ہے۔

Pakistan Afghanistan Grenze Torkhum Peshawar
پاکستانی اور افغان دستوں کے مابین فائرنگ کے ایک حالیہ تبادلے میں پانچ پاکستانی فوجی مارے گئے تھےتصویر: DW/D.Baber

اس حملے کے حوالے سے افغان فوج کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوجی سرحد عبور کر کے افغان علاقے میں داخل ہو گئے تھے اور اس وجہ سے فائرنگ کرنا پڑ گئی تھی۔ پاکستانی فوجی افغان صوبے خوست کے سرحدی علاقے میں داخل ہوئے تھے۔ خوست پولیس کے مطابق پاکستانی فوجیوں کی نعشوں کو قبائلی عمائدین کی بات چیت کے بعد واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

ع ح  ⁄  م م ⁄  اے پی