اسماعیل خاوری چھ برس کا تھا، جب وہ اپنے گھر والوں کے ہمراہ مہاجرت اختیار کرتے ہوئے سویڈن پہنچا تھا۔ اس کی تمام زندگی یورپ میں ہی بسر ہوئی لیکن اب اسے سویڈن سے واپس افغانستان ڈی پورٹ کر دیا گیا۔ وہ کابل میں خود کو اکیلا اور خوفزدہ محسوس کرتا ہے کیونکہ اس کا اپنا ہی دیس اس کے لیے پردیس ہے۔