1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان:امریکی فوجیوں کے لیے خونی دن

5 مئی 2013

ہفتے کا دن افغانستان میں متعین امریکی فوج کے لیے انتہائی خوفناک ثابت ہوا۔ دو پرتشدد واقعات میں کم از کم سات امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/18SPR
تصویر: Getty Images

اپریل کے آخر سے طالبان کی جانب سے شروع ہونے والے بہاریہ حملوں کے سلسلے میں ہفتے کا دن افغانستان میں نیٹو کی آئی سیف فوج کے لیے کسی بھی طور پر پرسکون اور خوشگوار نہیں تھا۔ یہ دن خاص طور پر امریکی فوجیوں کے لیے انتہائی ہولناک رہا کیونکہ دو مختلف خونی وقوعوں میں سات امریکی فوجیوں کی ہلاکت کی امریکی اور مقامی حکام نے تصدیق کر دی ہے۔

Afghanistan Spezial Einheiten der afghanischen Armee
غیر ملکی افواج پر افغان فوجیوں کے حملوں کو ان سائیڈر حملہ قرار دیا جاتا ہےتصویر: dapd

 گزشتہ موسم گرما سے لیکر اب تک ایک ہی دن میں چھ یا سات امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ تقریباً ایک ماہ قبل چھ اپریل کو ایک امریکی سفارت کار خاتون سمیت چھ امریکیوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔ یہ واقعہ زابل صوبے کے صدر مقام میں پیش آیا تھا۔ سات امریکی فوجی گزشتہ سال بارہ اگست کو دو بم دھماکوں میں مارے گئے تھے۔

ہفتے کے روز ہلاک ہونے والوں میں سے پانچ سڑک پر رکھے ایک بم کے پھٹنے کے وقوعے میں ہلاک ہوئے۔ دو امریکی فوجیوں کی ہلاکت مغربی افغانستان میں ایک افغان فوجی کی فائرنگ سے ہوئی۔ افغان صوبے قندھار کی صوبائی پولیس کے چیف جنرل عبد الرازق کے مطابق امریکی فوجیوں کی گاڑی دوپہر میں سڑک کنارے نصب ایک طاقتور بم کے پھٹنے میں تباہ ہوئی۔

Tod Bundeswehrsoldat in Afghanistan Flash-Galerie
طالبان نے غیر ملکی افواج پر زیادہ حملوں کا اعلان کر رکھا ہےتصویر: dapd

جنوبی افغانستان میں پانچ فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع تو پہلے آ گئی تھی لیکن ہلاک شدگان کی قومیت کا تذدکرہ نہیں کیا گیا تھا۔ افغانستان میں متعین غیر ملکی فوج کے ترجمان کیپٹن لُوکا کارنیل نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بم پھٹنے کے واقعے میں ہلاک ہونے والے تمام امریکی تھے۔ اسی طرح قندھار صوبے کے گورنر کے ترجمان جاوید فیصل نے بھی بتایا کہ گشت پر مامور فوجی قافلے کو میوند ضلع میں سڑک کنارے نصب بم کے پھٹنے کا سامنا کرنا پڑا اور اس میں پانچ غیر ملکی فوجیوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ صوبے قندھار کے میوند ضلع کو انتہا پسند طالبان کی پیدائش کا ضلع بھی قرار دیا جاتا ہے۔

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی افغانستان میں متعین آئی سیف کی جانب سے اس کی بھی تصدیق کر دی گئی کہ مغربی افغان علاقے میں افغانستان کی قومی فوج کے ایک باوردی اہلکار نے فائرنگ کر کے دو غیر ملکی فوجیوں کو ہلاک کر دیا۔ اس طرح یہ ایک تازہ اِن سائیڈر حملہ تھا۔ امریکی حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اِس اِن سائیڈر حملے میں ہلاک ہونے والے دونوں امریکی فوجی تھے۔ افغان صوبے فراہ کے گورنر اکرم خپلواک نے بھی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کے صوبے کے ضلع بالا بُولُوک میں افغان فوجی کی فائرنگ سے دو امریکی فوجیوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔ شمالی افغانستان میں بھی ایک اتحادی فوجی کی ہلاکت کا بتایا گیا ہے۔ اس حوالے سے ابھی مزید تفصیلات ظاہر نہیں کی گئی ہیں۔

(ah/sks(AP,AFP