1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسکول کے طلبہ اچھے نمبروں کے حصول میں نفسیاتی مریض بنتے ہوئے

3 جولائی 2019

سنگا پور کے اسکولوں کے بچوں کو بہتر نمبر حاصل کرنے کے شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ اس باعث بے شمار بچوں کو ماہر نفسیات کے پاس بھی لے جایا جا رہا ہے۔ اس مسئلے کو ’پرفارمنس اینگزائٹی‘ قرار دیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3LW0b
Singapur Schule Schulkinder
تصویر: picture-alliance/Photoshot/B. Coleman/B. Bachmann

عالمی تعلیمی درجہ بندی میں سنگا پور ایک منفرد مقام کا حامل ہے۔ اس کی بنیادی وجہ وہاں کے  مسابقتی تعلیمی نظام کو قرار دیا جاتا ہے۔ اس تعلیم نظام میں پائی جانے والے مقابلے کی فضا سے طلبا کو شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ اس دباؤ کی وجہ سے کئی بچوں کو نفسیاتی مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا۔ ماہرین نفسیات نے اس دباؤ  کو 'پرفارمنس اینگزائٹی‘ کا نام دیا ہے

سنگا پور کے اسکولوں کے طلبا نے اپنے والدین سے اینگزائی یا اضطرابی کیفیت اور ذہنی دباؤ کی شکایت کی ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ یہ شکایت پرائمری اسمکول کے طلبا کی جانب سے بھی سامنے آئی ہے۔ ماہرین تعلیم نے ملکی حکام کو متنبہ کیا ہے کہ اگر طلبا کو اسی دباؤ کا سامنا رہا تو ان میں خودکشی کا رجحان بھی جنم لے سکتا ہے۔

سنگا پور کے طلبا کو اپنی پڑھائی کی وجہ سے خاصی دیر تک اسکول میں رہنا پڑتا ہے۔ پھر واپس گھر پہنچ کر ہوم ورک کرنے کے لیے گھنٹوں اپنی اسٹڈی ٹیبل پر بیٹھنا اور اس کے علاوہ کمزور مضمون میں اضافی ٹیوشن بھی ضروری ہے۔ اس مسابقتی نظام سے طلبا کے ساتھ ساتھ والدین کو بھی پریشانی سے مسلسل دوچار رہنا پڑتا ہے۔ مجموعی طور پر مسلسل نصابی تعلیم پر توجہ سے طلبا اعصابی دباؤ کا شکار ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

National University of Singapore
سنگا پور نیشنل یونیورسٹی ریسرچ اور تعلیمی سرگرمیوں کی بنیاد پر عالمی معیار کی جامعہ تصور کی جاتیتصویر: Imago

ماہرین، والدین اور اساتذہ کی مسلسل کاوشوں کے بعد سنگا پور کی وزارت تعلیم نے موجودہ تعلیمی نظام میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے۔ ان اصلاحات کے تحت طلبا کو چند امتحانات سے نجات کے ساتھ سخت تعلیمی نصاب میں لچک پیدا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سنگا پور کے وزیر تعلیم اونگ یی کونگ نے کہا ہے کہ اصلاحات سے طلبا میں علم حاصل کرنے کے جذبے اور پڑھائی کی مشقت میں توازن پیدا ہو گا۔

یہ امر اہم ہے کہ مشرق بعید کے ممالک میں تعلیمی نظام کو سخت قرار دیا جاتا ہے۔ جاپان میں ٹین ایجرز میں اسی تعلیمی دباؤ کی وجہ سے خودکشیاں بڑھ گئی ہیں۔ گزشتہ تیس برسوں میں جاپانی یوتھ میں ان خودکشیاں کی تعداد کو غیرمعمولی بتایا گیا ہے۔

ہانگ کانگ کے چائلڈ فیٹیلٹی ریویو کے مطابق مشرق بعید کے ٹین ایجر میں ہونے والی خودکشیوں میں اضافہ سخت تعلیمی نظام اور بہتر نمبر حاصل کرنے کے دباؤ کا نتیجہ ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ سنگا پور نے سن 1960 میں ملکی ترقی کے لیے بہترین نظام تعلیم کو اہم قرار دیا تھا۔

ع ح، ع ا، نیوز ایجنسیاں