اسٹاک ایکسچینج مارکٹ میں مندی کا تسلسل
27 اگست 2008انڈکس چھبیس ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا ہے۔ کراچی اسٹاک اکسچینج میں انڈکس نو ہزار چار سو دو پوانئٹس سے نیچے آگیا ہے جس کے سبب کراچی اسٹاک اکسچینج چار فیصد گر گیا ہے۔ گزشتہ چار ماہ کے دوران سو انڈکس میں تقریبا 45 فیصد کمی آچکی ہے۔
ذرائع کے مطابق ملک کی غیر مستحکم سیاسی صورتحال سے خوف زدہ ہوکر غیر ملکی سرمایہ کار شیئرز فروخت کر رہے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ پاکستان میں صدارتی انتخابات کے انعقاد تک اسٹاک ایکسچینج مارکیٹ کی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہےاور غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں۔
ادھر جرمنی کے ایک اقتصادی تحقیقاتی ادارے کے مطابق یورپ کی سب سے مضبوط کرنسی والے ملک جرمنی کی معاشی صورتحال تشویش ناک ہے۔ اس ادارے کے تازہ ترین سروے کے مطابق گزشتہ تین برسوں کے دوران پہلی مرتبہ جرمن معیشت تیزی سے کمزور ہو تی دکھائی دے رہی ہے۔ پچھلے ایک ماہ میں اس کمی کی شرح ایک اعشاریہ نو سے گر کر ایک اعشاریہ پانچ ہو گئی ہے۔ علاوہ ازیں پچھلے چار ماہ سے صارفین کی قوت خرید میں بھی واضح کمی آئی ہے۔ خصوصاً کاروباری حلقوں کی جانب سے یورپ کی سب سے بڑی معیشت پر بھروسہ کم ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ یورو اور تیل کی قیمت میں کمی بھی صارفین کی قوت خرید پر اثر انداز ہوئی ہے۔