1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلام آباد: ڈی ایٹ سربراہ اجلاس کا اختتام

23 نومبر 2012

آٹھ ترقی پذیر اسلامی ممالک کی تنظیم ’’ ڈی ایٹ‘‘ کا سربراہی اجلاس اسلام آباد میں اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ اس اجلاس میں ڈی ایٹ تنظیم کے چارٹر کی بھی منظوری دی گئی، جس پر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے دستخط کیے۔

https://p.dw.com/p/16oGZ
تصویر: picture-alliance/dpa

ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے، جس میں رکن ملکوں کے درمیان تجارت کے شعبے میں تعاون بڑھانے کے علاوہ دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ روابط زیادہ مستحکم بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

جمعرات کو تنظیم کے چئیرمین نائیجیریا کے صدر گڈ لک جوناتھن نے ایوان صدر اسلام آباد میں اس اجلاس کا افتتاح کیا۔ انہوں نے ڈی ایٹ تنظیم کی سر براہی صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کے سپرد کر دی۔

اجلاس میں ایران کے صدر محمود احمدی نژاد، انڈونیشیا کے صدر سسیلو یودھویونو بمبانگ، نائیجیریا کے گڈ لک جوناتھن ، مصر کے نائب صدر محمد مکی، ترکی کے وزیراعظم رجب طیب ایردوان، ملائیشیا کے نائب وزیر اعظم محی الدین محمد یاسین اور بنگلا دیش کے وزیر اعظم کے مشیر ڈاکٹر علی گوہر نے شرکت کی۔

اس سربراہ کانفرنس میں ایرانی صدر محمود احمدی نژاد بھی شریک تھے
اس سربراہ کانفرنس میں ایرانی صدر محمود احمدی نژاد بھی شریک تھےتصویر: Getty Images

مصرکے صدر محمد مرسی نے ذاتی مصروفیات کے باعث آخری وقت پر اپنا پاکستان کا دورہ ملتوی کر دیا اور ان کی جگہ ان کی نمائندگی نائب مصری صد ر نے کی۔

ڈی ایٹ کے کمیشن کا اجلاس انیس اور بیس نومبر کومنعقد ہوا تھا جبکہ اکیس نومبر کو وزرائے خارجہ نے اجلاس کے ایجنڈے کو حتمی شکل دی تھی۔

اجلاس سے خطاب میں صدر آصف علی زرداری نےڈی ایٹ کی سربراہی کو پاکستان کے لیے ایک اعزاز قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ایٹ صرف آٹھ ممالک نہیں بلکہ آٹھ جمہوریتیں ہیں اور آج کا اجلاس ان جمہوریتوں کی مضبوطی میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا۔ پاکستانی صدر نے کہا کہ ڈی ایٹ ممالک کی قیادت کو درپیش چیلنجوں کا احساس ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی ترقی کے لئے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کرنا ہو گی۔

نائیجیریا کے صدر گڈ لک جوناتھن
نائیجیریا کے صدر گڈ لک جوناتھنتصویر: picture alliance / dpa

ایران کے صدر احمدی نژاد نے کہا کہ ڈی ایٹ ممالک غیر منصفانہ عالمی نظام کا شکار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل اور صلاحیتیں ان ممالک کی اصل قوت ہیں اور انہیں ترقی دینے کی ضرورت ہے۔ احمدی نژاد کا کہنا تھا کہ سرمایہ داری اور نوآبادیاتی نظام کا خاتمہ ہو رہا ہے۔ ڈی ایٹ ممالک کو ترقی کے لئے بامعنی اقدامات کرنا ہوں گے۔ دنیا میں انتہا پسندی اور ملکوں کی خود مختاری میں مداخلت بڑھ رہی ہے۔ کئی ممالک میں انسانی حقوق اور دوسروں کی خود مختاری کا احترام نہیں کیا جا رہا۔ احمدی نژاد نے فلسطین کی زمین کا حقدار فلسطینیوں کو ہی قرار دیا اور کہا کہ غزہ کے عوام اسرائیلی جارحیت کا شکار ہیں۔۔

ڈی ایٹ بزنس فورم میں شرکت کرنے والے پاکستانی وزیر اعظم کے ٹیکسٹائل کے شعبے کے مشیر مرزا اختیار بیگ کا کہنا ہے کہ ڈی ایٹ ممالک کا چارٹر ایک جامع اور رکن ممالک کی اقتصادی ترقی کی ضامن دستاویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس میں تجارت پر ہی فوکس رکھا گیا ہے۔ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے طریقہء کار اور تجاویز کو شامل کیا گیا ہے۔ ویزے کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کے علاوہ ٹیرف اور نان ٹیرف پابندیاں ختم کرنے کی بات ہے، جس سے امید ہے کہ رکن ممالک کے درمیان تجارت بڑھے گی‘‘۔

دریں اثناء جمعرات کو ڈی ایٹ سربراہی اجلاس کے موقع پر اسلام آباد میں سخت ترین حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے جبکہ شہر میں سرکاری طور پر عام تعطیل تھی۔

رپورٹ: شکور رحیم، اسلام آباد

ادارت: امجد علی