1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلامک اسٹیٹ ایک مشترکہ خطرہ ہے، نیٹو اتحاد

عاطف توقیر6 ستمبر 2014

جمعے کے روز نیٹو سربراہی کانفرنس میں امریکا اور اس کے دس نیٹو اتحادی ممالک نے متفقہ طور پر کہا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ نیٹو ممالک کے لیے ایک ’بڑا خطرہ‘ ہے اور اس دہشت گرد گروہ کو سرمایے کی فراہمی کے راستے روکنا ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/1D7wv
تصویر: picture-alliance/dpa

ویلز میں مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے دو روزہ سربراہی اجلاس کے دوسرے اور آخری روز رکن ممالک نے زور دیا کہ اس گروہ کو سرمایے کی فراہمی روکنے کے ساتھ ساتھ اس سے نمٹنے کے لیے فوجی طاقت کا استعمال بھی کیا جائے گا۔

یہ شدت پسند گروہ شام اور عراق کے مختلف علاقوں پر کنٹرول سنبھالے ہوئے ہے اور گزشتہ چند ماہ میں اس گروہ نے نہ صرف اپنی مجموعی طاقت میں اضافہ کیا ہے بلکہ اپنی مربوط میڈیا مہم کے ذریعے دنیا بھر سے عسکریت پسندوں کو بھی اپنی جانب راغب کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

امریکی صدر باراک اوباما نے جمعے کے روز کہا کہ اس تنظیم کے مقابلے میں شام میں اعتدال پسند باغی اور حکومتی فورسز، دونوں ہتھیاروں اور افرادی قوت کی کمی کا شکار ہیں۔ صدر اوباما نے نیٹو ممالک کے ساتھ ساتھ اپنے عرب ساتھی ممالک پر بھی زور دیا کہ وہ اسلامک اسٹیٹ کی ’بربریت‘ کو مسترد کر دیں۔

NATO Gipfel in Wales 05.09.2014
نیٹو سربراہ اجلاس میں جرمن چانسلر اور فرانسیسی صدرتصویر: Reuters/Larry Downing

امریکی صدر اوباما نے کہا کہ نیٹو ممالک کا ایک نیا اتحاد عسکریت پسندوں کی پیش قدمی کو روکے گا جب کہ اس سلسلے میں امریکی وزیرخارجہ اور وزیر دفاع کو ہدایات کی گئی ہیں کہ وہ اس سلسلے میں بین الاقوامی برادری سے ملیں گے۔ اوباما نے زور دیا کہ اس حوالے سے مغربی ممالک اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس تک اسلامک اسٹیٹ کی پیش قدمی روکنے کے لیے ایک مربوط منصوبہ وضع کریں گے۔

’’اس سلسلے میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ اس عفریت تنظیم کو روکا جائے، جس نے خطے میں عدم استحکام اور نیٹو ممالک کی سلامتی کو ایک طویل المدتی خطرے سے دوچار کیا ہے۔‘

صدر اوباما نے اشارتاﹰ کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں القاعدہ کے مضبوط ٹھکانے تھے، جنہیں امریکی فضائی کارروائیوں نے مستقل مزاجی سے نشانہ بنایا اور اس دہشت گرد تنظیم کی قیادت کا خاتمہ کیا۔

یہ بات اہم ہے کہ عراق میں امریکی فضائی کارروائیاں اس وقت خاصی محدود پیمانے پر ہیں، تاہم اس سے یہ تاثر ملتا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کے ڈھانچے کو تباہ کرنے کے لیے امریکا ان کارروائیوں میں تیزی لا سکتا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید