ارنب گوسوامی ’ریٹنگ فراڈ‘ کے الزامات کے بعد تنقید کی زد میں
10 اکتوبر 2020ریپلک ٹی وی کو بھارت کا مشہور ترین ٹی وی چینل نہ بھی کہا جائے تو یہ ایک حقیقت ہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران یہ چینل اور اس کے شریک مالک اور نیوز اینکر ارنب گوسوامی سوشل میڈیا پر سب سے زیادہ زیر بحث رہتے رہے ہیں۔
بھارتی جمہوریت میں ملکی صحافت کا کردار کلیدی رہا ہے تاہم بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دور اقتدار میں صحافیوں کے لیے کام کرنے میں مشکلات بڑھی ہیں۔ اس دوران جہاں دیگر میڈیا ادارے آزادی صحافت پر قدغنوں کی شکایات کرتے دکھائی دیے، وہیں ارنب گوسوامی اور ان کا چینل محض چند برسوں میں ہی ملکی میڈیا کے منظر نامے پر غالب آ چکے ہیں۔
ارنب گوسوامی جارحانہ انداز میں مودی حکومت اور دائیں بازو کے نظریات کی حمایت میں بھی پیش پیش رہتے ہیں اور وہ مخالفین پر شدید تنقید کرنے میں بھی شہرت رکھتے ہیں۔
لیکن گزشتہ روز سے بھارتی میڈیا میں ان پر اور ان کے چینل پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کیا ہے ارنب گوسوامی پر حملہ اور گرفتاری سے راحت کا معاملہ؟
اس تنقید کا آغاز ممبئی کے پولیس کمشنر پرم ویر سنگھ کی اس پریس کانفرنس کے بعد شروع ہوا جس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ ریپبلک ٹی وی سمیت تین چینل اپنی ریٹنگ بڑھا چڑھا کر دکھانے کے لیے دھوکہ دہی سے کام لیتے ہیں اور اس بارے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
پولیس کے مطابق ان اداروں نے ٹی آر پی بڑھانے کے لیے غریب خاندانوں کو رقم ادا کی اور انہیں کہا کہ وہ اپنے گھروں میں ان کا چینل مسلسل چلا کر رکھیں۔ یہ امر بھی اہم ہے کہ ریپبلک ٹی وی انگریزی زبان میں ہے اور بھارت میں غریب گھروں کے افراد عموماﹰ اس زبان سے نابلد ہوتے ہیں۔
پولیس نے اس معاملے پر مقدمہ درج کر کے مزید تحقیقات کے لیے متعلقہ چینلز کے حکام کو سمن بھی جاری کر دیے ہیں۔
دہلی حکومت اور ارنب گوسوامی کا ردِ عمل
دوسری جانب ارنب گوسوامی نے اپنے روایتی انداز میں ممبئی پولیس کے کمشنر پرم ویر سنگھ کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انہوں نے پولیس کمشنر پر الزام عائد کیا ہے کہ چینل پر مختلف معاملات میں ممبئی پولیس پر کی جانے والی تنقید کے باعث انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ارنب گوسوامی کا چینل بالی ووڈ اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی مبینہ خودکشی کے بارے میں جاری تحقیقات کے حوالے سے پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے رہا ہے۔ گوسوامی نے کہا کہ پولیس اسی وجہ سے انہیں انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانا چاہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بھارت: صحافی صدیق کپّن کی فوری رہائی کا مطالبہ
ارنب گوسوامی نے پولیس کمشنر کو اپنے ٹی وی شو میں آ کر سوالات کا سامنا کرنے اور دھمکی آمیز انداز میں خود کو گرفتار کرنے کا چیلنج بھی کیا۔
گوسوامی اور ان کے چینل کو کانگریس اور دیگر بھارتی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھی شدید تنقید کا سامنا ہے۔ تاہم دوسری جانب مودی حکومت ان کی حمایت کرتی دکھائی دے رہی ہے۔
انفارمیشن اور براڈکاسٹنگ سے متعلق وفاقی بھارتی وزیر پرکاش جاویڈکر نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں لکھا، ''بھارت کے لوگ میڈیا کی آزادی پامال کیے جانے کو برداشت نہیں کریں گے۔ کانگریس اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے میڈیا کو نشانہ بنانا جمہوری اصولوں کے خلاف اور ناقابل قبول ہے۔‘‘