آپ کہیں گے تو معذرت کر لوں گا، ٹرمپ
26 جنوری 2018ڈاووس میں برطانوی سیلیبریٹی ٹی وی میزبان پیئرز مورگن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کا کوئی ارادہ نہیں تھا کہ وہ ’نسل پرستوں کی باتوں کی توثیق‘ کریں۔ ’’اگر آپ مجھے بتا رہے کہ وہ بہت برے لوگ ہے، برے اور نسل پرست اور آپ چاہتے ہیں کہ میں معذرت کر لوں تو میں یقیناﹰ معذرت کر لوں گا۔‘‘
پاکستانی وزیراعظم کی ورلڈ اکنامک فورم کے بانی سے ملاقات
پاکستانی وزیراعظم کی ایشیا انفراسکٹرچر انوسیٹمنٹ بینک کے سربراہ سے ملاقات
عالمی اقتصادیات کی کمزور صورت حال اور ورلڈ اکنامک فورم
مورگن کے ساتھ ٹرمپ کے اس انٹرویو کے کچھ اقتباسات جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے جاری کیے ہیں۔ ڈی پی اے کے مطابق اس انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ انہیں بریٹن فرسٹ گروپ یا اس کے نظریات سے متعلق علم نہیں تھا۔‘‘
عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد کسی بین الاقوامی ٹی وی چینل کے لیے دیے گئے اپنے پہلے انٹرویو میں ٹرمپ نے کہا کہ وہ ایسے لوگوں کے ساتھ کسی بھی صورت کوئی راہ و رسم نہیں رکھنا چاہتے۔ ٹرمپ کا یہ انٹرویو آئی ٹی وی پر اتوار کو نشر کیا جائے گا۔
امریکی صدر ٹرمپ ڈاووس میں جاری عالمی اقتصادی فورم میں شریک ہیں، جہاں انہوں نے برطانوی وزیراعظم ٹیریزا مے سے ملاقات بھی کی۔ یہ بات اہم ہے کہ ٹرمپ نے فروری کے آخر میں اپنا مجوزہ دورہ برطانیہ چند روز قبل منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کی ایک وجہ یہ تھی کہ برطانیہ میں ٹرمپ کے دورے کے موقع پر بڑے مظاہروں کا اعلان کیا گیا تھا۔
ڈاووس میں بھی ٹرمپ کی آمد پر مظاہرے ہوئے، جن میں برطانیہ اور جرمنی سمیت متعدد یورپی ممالک کے شہری موجود تھے۔ یہ افراد صدر ٹرمپ کی جانب سے امریکا کو ماحولیات کے عالمی معاہدے سے نکالنے سمیت متعدد پالیسیوں پر احتجاج کر رہے تھے۔
مورگن نے ٹرمپ سے کہا کہ برطانیہ نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن، زمبابوے کے سابق صدر رابرٹ موگابے اور چینی صدر شی جن پنگ کو سرکاری دورے کی دعوت دی، تاہم ٹرمپ کے دورے پر برطانیہ میں ایک طبقہ شدید برہمی کا اظہار کر رہا ہے، ’’شاید آپ ان تمام سے زیادہ برے ہیں؟‘‘
ٹرمپ کا اس سوال کے جواب میں کہنا تھا، ’’میں کچھ نہیں کہوں گا کیوں کہ مجھے کوئی پرواہ نہیں، مگر برطانیہ کے لیے میں زبردست سپورٹر ہوں۔‘‘
یہ بات اہم ہے کہ ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کی منسوخی کا اعلان تو ہو چکا ہے، تاہم ڈاووس میں برطانوی وزیراعظم ٹیریزا مے سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بعد اطراف نے کہا ہے کہ وہ رواں برس ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کی تفصیلات کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔