1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آٹسٹ لوگ اچھے ملازمین ہو سکتے ہیں

4 اپریل 2019

آٹزم ایک اعصابی بیماری ہے اور اس کے متاثرین کا تناسب محض ایک فیصد خیال کیا جاتا ہے۔ ایسے اندازے لگائے گئے ہیں کہ آٹسٹ لوگ کاروباری اور دوسرے اداروں میں شاندار ملازمین ہو سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3GDcx
Logo Autism Speaks

آٹزم کا جب بھی تذکرہ ہوتا ہے تو ذہن میں ہالی وڈ کی فلم ’رین مین‘ کا وہ انتہائی ذہین و فطین کردار نمودار ہوتا ہے، جو حساب کی جمع تفریق اور ضرب تقسیم کی صلاحیتوں سے مالا مال ہے۔ اب ایسے اندازے سامنے آئے ہیں کہ آٹسٹ لوگ کسی سپر پاور یا غیر معمولی قوت کے نہیں ہوتے لیکن اُن کی کچھ عادات کو غیر معمولی قرار دیا جا سکتا ہے۔ اسی باعث یہ تاثر ابھرا ہے کہ یہ لوگ بہترین ملازمین ثابت ہو سکتے ہیں۔

برطانیہ کے امدادی اور غیر حکومتی ادارے ’آٹسٹکا‘ کا کہنا ہے کہ آٹسٹ لوگ اپنی ملازمت کے ساتھ نہایت وفادار ہونے کا جذبہ رکھتے ہیں اور یہ اُن کی اندرونی کیفیت کا نتیجہ بھی ہو سکتا ہے۔ سوفٹ ویئر پروگرام بنانے والے کثیر القومی جرمن ادارے ایس اے پی (SAP) کا اس مناسبت سے تجربہ خاصا کامیاب قرار خیال کیا گیا ہے۔ اس ادارے نے ڈیڑھ سو آٹسٹ افراد ایک درجن ممالک میں ملازم رکھے ہوئے ہیں۔

ایس اے پی ادارے کو آٹسٹ ملازمین کی فراہمی ایک ریکروٹمنٹ ادارے ای آر ای نے کی تھی۔ اس کمپنی نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ مزید آٹسٹ ملازمین کی کھیپ ایس اے پی کو جلد فراہم کر دی جائے گی۔ ای آر ای کا یہ بھی کہنا ہے کہ آٹسٹ ملازمین کی کام کے ساتھ لگن، ہمت، بھرپور توجہ اور مزید کام کرنے کی خواہش کے ساتھ ساتھ ادارے کے ساتھ وابستگی و وفاداری بلاشبہ قابل تعریف ہے۔

Logo - Autistic Self Advocacy Network
دنیا بھر میں آٹسٹ افراد محض ایک فیصد خیال کیے جاتے ہیں

ایس اے پی کی طرح مائیکروسافٹ کے ساتھ ساتھ ایچ پی ای اداروں نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ملازمین میں آٹسٹ افراد کو بھرتی کرنے کے پروگرام کو عنقریب متعارف کرائیں گے۔ یہ امر اہم ہے کہ ماحولیات کی ایک عالمی تحریک کی روحِ رواں سویڈش ٹین ایجر گریٹا تھون برگ بھی آٹسٹ ہیں۔ معروف اداکار انتھونی ہاپکنز اور عالمی شہرت کی حامل امریکی گلوکارہ کورٹنی لَو میں بھی اسی اعصابی بیماری کی تشخیص کی جا چکی ہے۔

ایسے ہی دوسرے آٹسٹ افراد بھی مختلف انداز سے بے بہا صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں اور ضرورت ان کی توانائیوں کو سمت دینے کی ہے۔ محققین کا بھی خیال ہے کہ آٹسٹ افراد کسی بھی ٹیم میں ایک نیا جذبہ اور قوت دینے کا سبب بن سکتے ہیں۔ ان کے اندر چیلنجز کا سامنا کرنے کی ایک منفرد صلاحیت پائی گئی ہے۔ کسی بھی ادارے میں ان افراد کو خاص توجہ کی ضرورت ہوتی ہے۔

آٹزم کے شکار افراد کو لوگوں کے جذبات کو سمجھنا سکھایا جا رہا ہے