1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آلودگی سے دل کا دورہ پڑنے کا امکان زیادہ

15 فروری 2012

ایک فرانسیسی تجزیے میں کہا گیا ہے کہ آلودہ ہوا میں سانس لینے سے چند روز بعد دل کا دورہ پڑنے کا امکان زیادہ ہو سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/143V3
تصویر: picture-alliance/dpa

Paris Cardiovascular Research Center کی سائنسدان Hazrije Mustafic کی زیر قیادت ٹیم کی یہ تحقیق امیریکن جرنل آف میڈیکل ایسوسی ایشن میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اوزون کے سوا ہر قسم کی آلودہ ہوا کی بلند سطح میں سانس لینے سے دل کے دوروں کا امکان کچھ زیادہ ہو جاتا ہے۔

تحقیق کے دوران ماضی میں صنعتی اور ٹریفک سے متعلقہ فضائی آلودگی کے باعث دل کا دورہ پڑنے کے 34 مطالعوں کا تقابلی جائزہ لیا گیا۔ ان سابقہ مطالعوں میں چار سو سے تین لاکھ تک افراد کے اعداد و شمار موجود تھے۔

Symbolbild Herzschlag Herz EKG Puls
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ آلودہ ہوا میں سانس لینے سے امراض قلب کا خطرہ بڑھ جاتا ہےتصویر: Fotolia/beerkoff

زیادہ تر آلودہ اجزاء میں 10مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر ہوا کے ارتکاز میں اضافے سے دل کا دورہ پڑنے کے امکان میں ایک تا تین فیصد اضافہ ہو جاتا ہے۔

سائنس دان Hazrije Mustafic نے روئٹرز ہیلتھ سے گفتگو میں کہا، ’’چاہے اس کے تمباکو نوشی، ہائپر ٹینشن یا ذیابیطس جیسے روایتی عوامل کے مقابلے میں خطرات کم بھی ہیں مگر صنعتی ملکوں میں ہر شخص فضائی آلودگی کا شکار ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ جب لوگ آلودہ ہوا میں سانس لیتے ہیں تو چھوٹے چھوٹے ذرات پھیپھڑوں میں موجود ننھی تھیلیوں تک پہنچ سکتے ہیں اور یوں وہ خون کے بہاؤ کے ذریعے دل تک پہنچ جاتے ہیں۔

یہ ذرات خون کی شریانوں کی پھولنے اور پچکنے کی صلاحیت کو بھی متاثر کر سکتے ہیں جو کہ خون کے دباؤ کو مستقل رکھنے کے لیے ضروری ہے۔

Flash-Galerie Rauchen und Gesundheit
ماہرین صحت کے بقول آلودگی کے خطرات تمباکو نوشی اور دیگر عوامل کے مقابلے میں کچھ کم ہیں مگر موجود ضرور ہیںتصویر: AP

کولمبس کی اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی میں آلودگی اور امراض قلب پر تحقیق کرنے والے سنجے راجہ گوپالن نے کہا، ’’اگر آپ تمام شواہد کو ایک جگہ رکھیں تو روز بروز آلودہ ذرات کے ارتکاز سے امراض قلب کے واقعات میں بہت تھوڑا مگر نمایاں فرق پڑتا ہے۔‘‘

انہوں نے روئٹرز ہیلتھ کو بتایا کہ یہ خاص طور پر ان افراد میں زیادہ نظر آتا ہے جن میں پہلے سے دل کا عارضہ موجود ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دل کے امراض کے شکار افراد کو ہر ممکن حد تک آلودگی سے بچنے کی کوششیں کرنی چاہییں۔

رپورٹ: حماد کیانی

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں