1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آسٹریلیا کا گریٹ بیریئر ریف انتہائی خطرے میں

3 جون 2012

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے گریٹ بیریئر ریف کو خطے میں ہونے والی صنعتی ترقی سے انتہائی خطرہ لاحق ہے۔ اس عالمی ادارے نے یہ بات اپنی ایک رپورٹ میں کہی ہے۔

https://p.dw.com/p/1576U
تصویر: dpa

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گریٹ بیریئر ریف کو آئندہ برس تک ’خطرے میں‘ تصور کیے جانے والے عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔

مونگے کی چٹانوں کے دنیا کے سب سے بڑے اس نظام سے متعلق ایک مشن کے نتائج کا حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسکو نے سفارش کی ہے کہ خاطر خواہ پیش رفت نہ ہوئی تو عالمی ورثے سے متعلق اس کی کمیٹی آئندہ برس فروری میں اس ریف کو ایسے خطوں کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کرے گی، جو خطرے میں ہیں۔

یونیسکو کے مطابق پتھریلے ساحلوں کے اس علاقے پر پڑنے والے دباؤ میں ساحلی علاقے کے ترقیاتی منصوبے، بندرگاہیں، مایہ قدرتی گیس کی تنصیبات، شدید موسم، جہازوں کا لنگز انداز ہونا اور ناقص پانی شامل ہیں۔

اس ادارے کا کہنا ہے کہ اس خطے کے طویل المدتی تحفظ کے لیے فیصلہ کُن اقدامات کرنے ہوں گے۔ یونیسکو کا یہ تو کہنا ہے کہ اس ریف کا انتظام سنبھالنے والے آسٹریلوی ادارے نے معیاری طریقے اختیار کر رکھے ہیں، تاہم اقوام متحدہ کے اس ذیلی ادارے نے یہ بھی کہا ہے کہ انتظامی کامیابیوں کے باوجود ریف کے بعض علاقے بدستور پسماندگی میں دھنستے جا رہے ہیں۔

حالیہ برسوں میں صنعتی ترقی کے عمل کی وجہ سے ریف کو درپیش خطرات پر تنقید ہوتی رہی ہے۔ یہ عمل 2010ء میں اس وقت بالخصوص سامنے آیا جب چین کا کوئلے کا ایک جہاز ریف کے ایک حصے میں دھنس گیا تھا۔

Great Barrier Riff vor Australien
آسٹریلوی وزیر ماحولیات نے مسئلے کو تسلیم کیا ہےتصویر: dpa

یونیسکو کا کہنا ہے کہ مستقبل میں بندرگاہ کے انفراسٹرکچر کے منصوبوں کو خطے میں موجودہ بندرگاہوں تک ہی محدود رکھا جائے۔

یونیسکو نے ریف کی صورتِ حال کے بارے میں واضح قانونی اہداف مقرر کرنے پر بھی زور دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں مجوزہ منصوبوں کے لیے اعلیٰ سطحی منظوریاں باعث تشویش رہی ہیں۔

وزیر اعظم جولیا گیلارڈ کے حامی گرینز نے اقوام متحدہ کی اس رپورٹ کے ردِ عمل میں کہا ہے کہ آسٹریلیا کو کوئلے پر انحصار کم کرنا چاہیے۔

آسٹریلیا کے وزیر ماحولیات ٹونی بُرکے نے تسلیم کیا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی اور ساحلی علاقوں میں ترقیاتی منصوبے ریف کے لیے خطرہ ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کوئی حیرت زدہ کرنے والی بات نہیں۔

یہ خطہ آسٹریلیا کی شمال مشرقی ریاست کوئنز لینڈ میں واقع ہے۔ یہ ریاست وہاں ایسے خطوں میں سے ایک ہے جہاں تیز ترین ترقی کا عمل جاری ہے۔

ng/ai (Reuters, AFP)