'آئرلینڈ ریفرنڈم کے نتیجے کا احترام کرنا لازمی ہے'
16 جون 2008گارڈن براٴون نے پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ لزبن ٹریٹی کی توثیق کے سلسلے میں قانونی پوزیشن بالکل واضح ہے۔ 'معاہدے کی تصدیق اور توثیق کے لئے یہ لازمی ہے کہ یونین کے تمام ممالک اس پر دستخط کریں۔ اس کے بعد ہی یہ معاہدہ نافذالعمل ہوسکے گا۔'
براٴون نے کہا کہ یونین کے ہر ممبر ملک کو معاہدے کی توثیق کے عمل کو کامیاب بنانے کے لئے خود اپنے طور پر فیصلہ کرنا ہوگا۔ 'اور جہاں تک برطانیہ کا تعلق ہے تو ہم ہاٴوس آف لارڈس میں اس پر بحث کے عمل کو جاری رکھیں گے۔'
برطانیہ میں رواں ہفتے لزبن ٹریٹی کا ہاٴوس آف لارڈس میں پاس ہونا تقریباً طےہے۔ لزبن ٹریٹی کو برطانوی پارلیمان کے ایوان بالا میں حمایت حاصل ہونے کے بعد ملکہ الزبتھ دوم کی طرف سے اس کی تصدیق ہونا ضروری ہے۔
دوسری جانب یورپی بلاک کے ستائیس ممبر ممالک کے وزراء خارجہ موجودہ بحران پر قابو پانے کے حوالے سے لکسیمبورگ میں بات چیت کررہے ہیں۔
آئرلینڈ کے وزیر خارجہ میخائل مارٹن کا کہنا تھا کہ آئرلینڈ کے ریفرنڈم کے نتائج سے صورتحال پیچیدہ ہوگئی ہے تاہم ہمیں اپنی عوام کی رائے کا احترام کرنا ہوگا۔ آئرلینڈ کے وزیر خارجہ نے نامہ نگاروں کو اس حوالے سے بتایا کہ ریفرنڈم کے ذریعے آئرلینڈ کے لوگوں نے جمہوری طریقے سے اپنا فیصلہ سنایا ہے اور اس کا احترام کیا جانا چاہئیے۔
یورپی یونین کے موجودہ صدر ملک سلووینیا کے وزیر خارجہ دمیتری روپیل نے کہا کہ آئرش ریفرنڈم کو قطعاً نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا: 'جمہوریت اور جمہوری فیصلوں کی عزت کرنا بے حد ضروری ہے۔'