1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پوپ کی طرف سے آزاد فلسطینی ریاست کی ’حمایت‘

شامل شمس25 مئی 2014

کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اتوار کے روز مسیحی عقیدے کے مطابق حضرت عیسیٰ کی جائے پیدائش بیت اللحم کا دورہ کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کا تنازعہ اب ناقابل قبول ہو چکا ہے۔

https://p.dw.com/p/1C6SC
تصویر: Ahmad Gharabli/AFP/Getty Images

پاپائے روم فرانسس اس وقت مشرق وسطیٰ کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے کے علاقے میں فلسطینیوں کے زیر انتظام شہر بیت اللحم میں پاپائے روم نے باضابطہ طور پر ’فلسطینی ریاست‘ کا ذکر کیا، جسے کلیسائے روم کی جانب سے فلسطینیوں کی ایک آزاد ریاست کے حصول کی کوششوں کی حمایت قرار دیا جا رہا ہے۔

اس موقع پر پوپ فرانسس کے لیے ایک سرکاری تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔ اس موقع پر پاپائے روم کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کے تنازعے کے حل کے لیے فلسطینیوں اور اسرائیل دونوں کی قیادت کو ہمت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا، ’’سب کے مفاد میں اس بات کی ضرورت ہے کہ ایسی کوششوں کو تیز کیا جائے جن سے انصاف پر مبنی پائیدار امن ممکن ہو سکے، اور جن کی بنیاد فرد کے حقوق اور باہمی تحفظ پر ہو۔‘‘

بعد ازاں پوپ غیر متوقع طور پر اپنی سواری سے اتر کر اس دیو ہیکل دیوار کے سامنے جا کھڑے ہوئے جو دس برس قبل اسرائیل نے بیت اللحم کو قریبی یروشلم سے اس لیے علیحدہ کرنے کے لیے کھڑی کی تھی کہ تب بیت اللحم میں فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے عروج پر تھے۔ اسرائیل کے مطابق یہ دیوار اس نے اپنی سلامتی کی غرض سے تعمیر کی تھی۔

خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق پوپ اس دیوار کے سامنے کئی منٹ تک کھڑے رہے۔ جس جگہ انہوں نے یہ قلیل قیام کیا، وہاں دیوار پر ’فلسطین کو آزاد کرو‘ کے الفاظ درج تھے۔

واضح رہے کہ پاپائے روم کا یہ دورہ اس لیے بھی تاریخی اہمیت رکھتا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی پوپ نے مغربی اردن اور بیت اللحم کا براہ راست سفر کیا ہے۔ اس سے قبل تمام پاپائے روم اسرائیل کے راستے ہی وہاں پہنچے تھے۔ مبصرین نے اس بات کو بھی پوپ فرانسس کی جانب سے آزاد فلسطینی ریاست کی حمایت کا اشارہ قرار دیا ہے۔

پاپائے روم کل پیر کے روز ویٹیکن واپسی سے قبل اسرائیل جائیں گے۔ ان کی اسرائیل آمد پر آٹھ ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ان کی آمد سے قبل اسرائیلی پولیس نے چھبیس یہودی قوم پرستوں کو گرفتار کر لیا۔ یہ افراد اتوار کے روز اس جگہ مظاہرہ کر رہے تھے جہاں پوپ کل پیر کو ایک مذہبی اجتماع میں شرکت کریں گے۔

قبل ازیں پوپ نے کل ہفتے کے روز اردن کا دورہ کیا۔ وہاں انہوں نے شامی خانہ جنگی کے باعث مہاجر اور معذور ہو جانے والے شامی شہریوں اور بچوں سے ذاتی طور پر ملاقاتیں بھی کی تھیں۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید