1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستانی امپائر اسد رؤف چیمپئنز ٹرافی سے آؤٹ

Maqbool Malik24 مئی 2013

آئی پی ایل میں اسپاٹ فکسنگ سے متعلق کئی دنوں سے جاری چھان بین کے سلسلے میں پاکستانی امپائر اسد رؤف کا نام بھی لیا جا رہا ہے، جس باعث انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے چیمپئنز ‌ٹرافی میں ان سے امپائرنگ نہ کرانے کا اعلان کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/18dBN
تصویر: Getty Images

چیمپئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کا آغاز اگلے ماہ سے برطانیہ میں ہو رہا ہے۔ بھارتی پولیس آئی پی ایل میں اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کے بعد ٹیسٹ کرکٹر سری سانت سمیت تین کھلاڑیوں کو حراست میں لے چکی ہے۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ہزاروں ڈالر کے عوض جان بوجھ کر غلط بولنگ کرائی۔ آئی سی سی نے اسد رؤف سے متعلق اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ان میڈیا رپورٹس کے بعد کیا گیا ہے، جن کے مطابق ممبئی کی پولیس اسد رؤف کی سرگرمیوں کے بارے میں تحقیقات کر رہی ہے۔

آئی سی سی کے بیان کے مطابق، ’’ہم سمجھتے ہیں کہ اسد کے بہترین مفاد کے ساتھ ساتھ اس کھیل اور چیمپئنز ٹرافی کے بھی بہترین مفاد میں یہ ہے کہ انہیں ان مقابلوں میں امپائرنگ سے ہٹا لیا جائے۔ اس موقع پر آئی سی سی مزید کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتی۔‘‘

57 سالہ اسد رؤف اب تک 48 بین الاقوامی ٹیسٹ میچوں اور 98 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں میں امپائرنگ کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔ وہ آئی پی ایل میں امپائرنگ کرنے والے بین الاقوامی امپائرز کی ٹیم کا حصہ تھے۔ اسد رؤف یا آئی پی ایل کی جانب سے اس بارے میں کوئی وضاحت نہیں کی گئی تاہم پریس ٹرسٹ آف انڈیا اور دیگر مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسد رؤف سے اسپاٹ فکسنگ میں ممکنہ طور پر ملوث ہونے کے بارے میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

Indien Kricketspieler Sreesanth
سری سانتتصویر: Hamish Blair/Getty Images

بھارتی کرکٹر سری سانت بھارت کے لیے 27 ٹیسٹ میچوں اور 53 ایک روزہ مقابلوں میں حصہ لے چکے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہیں نو مئی کو کنگز الیون پنجاب کے خلاف ایک اوور میں 14 رنز دینے کے عوض چالیس لاکھ بھارتی روپے دیے گئے تھے۔ ان کی ٹیم راجستھان رائلز کے دو دیگر کھلاڑیوں انکیت چوہان اور اجیت چانڈیلا پر بھی اسی نوعیت کے الزامات ہیں۔ بھارتی کرکٹ بورڈ نے بھی اپنے طور پر معاملے کی جانچ کرنے اور ذمہ داران کو کڑی سزا دینے کا وعدہ کیا ہے۔ زیر حراست تینوں کھلاڑیوں کی ضمانت رواں ماہ ضبط کر لی گئی تھی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاملہ بھارتی حکام سے متعلق ہے۔ بورڈ کے چئیرمین ذکا اشرف نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ پی سی بی سے متعلق آئی سی سی نے آگاہ کر دیا ہے تاہم ’بھارتی سرزمین پر جو کچھ بھی ہوا، ہمارا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے‘۔ یاد رہے کہ سابق پاکستانی کپتان سلمان بٹ اور فاسٹ بولرز محمد آصف اور محمد عامر کو بھی اسپاٹ فکسنگ کی پاداش میں سزائیں ہو چکی ہیں۔

(sks / mm (AFP