1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

فیفا ورلڈ کپ 2014ء کی تیاریاں اور مظاہرے

عاطف بلوچ10 جون 2014

برازیل کے شہر ساؤ پاؤلو میں سب وے ورکرز نے اپنی ہڑتال ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس شہر میں بارہ جون بروز جمعرات فیفا ورلڈ کپ 2014ء کا افتتاحی میچ کھيلا جا رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/1CF8U
تصویر: picture-alliance/AP Photo

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پير کو رات گئے بیس بلین آبادی والے اس شہر کی انڈر گراؤنڈ ٹرین سروس کے ملازمین نے خبردار کيا ہے کہ وہ اپنی ہڑتال بحال بھی کر سکتے ہیں۔ اس شہر میں برازیل اور کروشیا کی فٹ بال ٹیمیں بارہ جون کو ورلڈ کپ فٹ بال کا افتتاحی میچ کھیل رہی ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ فٹ بال اسٹیڈیم جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کا اہم ذریعہ سب وے ہی ہے۔

برازیل میں اس عالمی کپ کی تیاریوں میں تاخیر اور اضافی اخراجات پر عوامی احتجاجات کے بعد حکومت کی کوشش ہے کہ اب وہاں ٹریفک کےحوالے سے کوئی مسئلہ پیدا نہ ہو۔ بتایا گیا ہے کہ تقریباﹰ ایک بلین افراد اس ٹورنامنٹ کی افتتاحی تقریب کو ٹیلی وژن اسکرینوں پر دیکھیں گے جبکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون اور بارہ ممالک کے سربراہان حکومت و ریاست بھی اس موقع پر اسٹیڈیم میں موجود ہوں گے۔

Sao Paolo Streik Ausschreitungen 9.6.2014
مزدور یونین ملازمين کی تنخواہوں میں 12.2 فیصد اضافے کا مطالبہ بھی کر رہی ہےتصویر: Reuters

ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی طرف سے بیالیس ملازمین کو برطرف کرنے کے بعد ساؤ پاؤلو کی مزدور یونین نے پانچ روزہ ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ ان ورکرز کو مظاہروں میں شرکت کی بنا پر نوکری سے نکالا گیا تھا تاہم ایک مقامی عدالت نے اس فیصلے کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ مزدور یونین کے صدر Altino Melo dos Prazeres نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دوبارہ ہڑتال کرنے کا انحصار اس بات پر ہے کہ برطرف کیے گئے ملازمین کو بحال کیا جاتا ہے یا نہیں۔

پرازیریس نے مزید کہا، ’’میں بھی نیمار کا مداح ہوں۔۔۔ یہاں کوئی بھی ورلڈ کپ کے دوران کوئی خلل پیدا نہیں کرنا چاہتا ہے۔ لیکن ہم نے دیکھا ہے کہ یہاں ٹورنامنٹ پر تو بڑی رقم خرچ کی گئی ہے لیکن مزدوروں کو کچھ نہیں ملا۔‘‘

مزدور یونین ملازمين کی تنخواہوں میں 12.2 فیصد اضافے کا مطالبہ بھی کر رہی ہے۔ حکومت 8.7 فیصد اضافے پر رضا مند ہو چکی ہے۔ پیر کی صبح احتجاج کرنے والے ڈیڑھ سو مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے شیل برسائے۔ پولیس کے مطابق مظاہرین کو اس وقت منشتر کیا گیا، جب انہوں نے کوڑے کے ڈبوں کو نذر آتش کیا۔ تاہم اس کے بعد ایک ہزار افراد احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔ انہوں نے یہ نعرہ بازی بھی کی، ’یہاں ورلڈ کپ کا انعقاد نہیں ہو گا، یہاں صرف ہڑتال ہو گی۔‘

ساؤ پاؤلو کے علاوہ برازیل کے دیگر شہروں میں بھی مظاہروں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ دوسری طرف فیفا ورلڈ کپ میں شریک بتیس ممالک کی ٹیمیں برازیل پہنچنا شروع ہو گئی ہیں۔ پیر کے دن فرانس، ایکواڈور، کوسٹاریکا، ہونڈوراس اور امریکا کی فٹ بال ٹیمیں برازیل پہنچیں، جن میں سے کوسٹاریکا، ہونڈوراس اور امریکا کی ٹیموں کو ساؤ پاؤلو پہنچایا گیا۔