بھارتی فوجی اڈے پر حملہ، دو فوجی ہلاک
29 نومبر 2016ایک سینیئر پولیس افسر نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’تین سے چار تک مسلح عسکریت پسند نگروٹا آرمی کور ہیڈکوارٹرز میں داخل ہو گئے اور اُنہوں نے آفیسرز مَیس کی جانب فائرنگ کرنا شروع کر دی۔‘‘
نگروٹا نامی یہ شہر بھارتی زیر انتظام جموں وکشمیر میں واقع ہے اور پاکستان اور بھارت کے درمیان لائن آف کنٹرول سے محض تقریباً بیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
اس پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو مزید بتایا، ’’اس فائرنگ کے نتیجے میں دو بھارتی فوجی افسر ہلاک ہو گئے جبکہ فائرنگ کا تبادلہ ابھی جاری ہے۔‘‘
بھارتی وزارت دفاع کے ترجمان منیش مہتا کے مطابق فائرنگ کا تبادلہ ابھی تک جاری ہے مگر انہوں نے ہلاکتوں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایا، ’’علی الصبح ایک مقابلہ ہوا اور دہشت گرد ہمارے ایک فوجی علاقے میں گھس گئے ہیں۔ صورتحال قابو میں ہے۔ جیسے ہی آپریشن مکمل ہوا، ہم مزید معلومات فراہم کر سکیں گے۔‘‘
پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم وادیٴ کشمیر میں حالیہ چند ماہ کے دوران لائن آف کنٹرول کے آر پار فائرنگ کے واقعات اکثر ہوتے رہے ہیں تاہم گزشتہ کچھ دنوں سے یہ سلسلہ رُکا ہوا تھا۔ رواں برس ستمبر میں اُڑی میں ایک فوجی اڈے پر عسکریت پسندوں کے ایک حملے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کافی زیادہ بڑھ گئی تھی۔ اُس حملے میں 19 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
نئی دہلی حکومت کا الزام تھا کہ یہ حملہ پاکستان میں جڑیں رکھنے والے عسکریت پسندوں نے کیا تھا۔ بھارت کی طرف سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ اس نے اڑی حملے کے بعد لائن آف کنٹرول کے پار پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں ان عسکریت کے ٹھکانوں پر سرجیکل اسٹرائیکس کی تھیں۔ تاہم پاکستان کی طرف سے ایسے کسی بھی حملے کی تردید کی جاتی ہے۔
اڑی حملے کے بعد سے اب تک دونوں ممالک کی افواج کی طرف سے سرحد کے آر پار فائرنگ کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں فوجیوں کے علاوہ عام شہریوں کی کافی تعداد بھی شامل ہے۔