1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت اور انگلینڈ: ٹیسٹ سیریز ختم، انگلش ٹیم فتح مند

17 دسمبر 2012

بھارت اور انگلینڈ کے درمیان چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز آج ناگ پور میں ختم ہو گئی۔ اس سیریز میں انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے دو میچ جیت کر فتح حاصل کی ہے۔ ناگ پور ٹیسٹ میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوا۔

https://p.dw.com/p/173l1
تصویر: Reuters

بھارت اور انگلینڈ کے درمیان ختم ہونے والی سیریز کئی حوالوں سے اہم خیال کی گئی ہے۔ اٹھائیس برسوں بعد کسی انگلش ٹیم نے بھارت کی سرزمین پر کوئی ٹیسٹ سیریز جیتی ہے۔ بقینی طور پر اس میں انگریز ٹیم کی مجموعی کارکردگی شامل ہے۔ چوتھے ٹیسٹ میچ کے اختتام پر بھارتی ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے بھی اس کا اعتراف کیا اور اپنی ٹیم کے بارے میں کہا کہ ٹیسٹ سیریز کے دوران ان کی بیٹنگ مناسب انداز میں پرفارم کرنے سے قاصر رہی۔ بھارتی ٹیم کو ہوم گراؤنڈ کا فائدہ دلوانے کے لیے خاص طور پر اسپن بالنگ کے لیے مددگار وکٹیں تیار کی گئی تھیں اور اس جال میں میزبان ٹیم خود پھنس کر رہ گئی۔ انگلش ٹیم کے اسپنروں مونٹی پنیزر اور گریم سوان نے عمدہ بالنگ کا مظاہرہ کیا۔ ناقدین کے خیال میں بھارتی اسپنر بہتر بالنگ نہیں کروا سکے مگر کپتان مہندر سنگھ دھونی نے سیریز کے اختتام پر اپنے اسپنروں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ وہ معیاری بالنگ کرواتے رہے ہیں۔

Großbritannien England Sport Cricket Porträt Monty Panesar
انگلش اسپنر مونٹی پنیزرتصویر: AP

اس سیریز کے دوران انگلش ٹیم کے کپتان الیسٹئر کُک نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا۔ وہ سیریز کے ابتدائی تینوں میچوں میں سینچریاں بنانے میں کامیاب رہے۔ ان کی شاندر بیٹنگ پرفارمنس کی وجہ سے وہ اس سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار دیے گئے۔ کُک نے بطور کپتان سیریز کے اختتام پر کہا کہ پیر کا روز انگلش کرکٹ کے لیے اہم ہے۔ انہوں نے سیریز کے اختتامی دن کو یادگار اور خاص دن قرار دینے کے ساتھ ساتھ سیریز جیتنے کو بھی بہت اہم قرار دیا۔ کُک کا کہنا تھا کہ احمد آباد میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں بڑی شکست کھانے کے بعد اگلے تین ٹیسٹ میچوں میں ان کی ٹیم نے انتہائی غیرمعمولی پرفارمنس دیتے ہوئے دوٹیسٹ میچوں میں بھارتی ٹیم کو شکست دیتے ہوئے سیریز کو بھی جیت لیا ہے۔

Flash-Galerie Cricketspieler 2011 Sachin Tendulkar
تندولکر کو ریٹائرمنٹ لینے کا سامنا ہےتصویر: AP

ناگ پور میں کھیلے گئے چوتھے ٹیسٹ میچ کے آخری دن انگلش ٹیم میچ ڈرا کرنے کے لیے کھیلتی رہی۔ کوئی رسک لیے بغیر جوناتھن ٹراٹ اور ایئن بیل نے اپنی ٹیم کی دوسری اننگز کو سنبھالے رکھا۔ ٹراٹ اور بیل کے درمیان 208 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔ ناگ پور ٹیسٹ میں ٹراٹ 143 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور بیل 116 کے اسکور کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ انگلینڈ کی ٹیم نے دوسری اننگز میں 352 رنز بنائے تھے اور اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہوئے تھے۔ انگلش ٹیم نے چوتھے ٹیسٹ میچ کے چوتھے اور پانچویں دن بھارتی ٹیم کو فیلڈ میں رکھا۔ میچ کے چوتھے دن کے ابتدائی 62 منٹوں میں 29 اسکور کرنے پر بھارتی ٹیم کے کپتان مہندر سنگھ دھونی کو تنقید کا سامنا بھی رہا۔

انگلینڈ اور بھارت کی ٹیسٹ سیریز اس لیے بھی اہم رہی کہ بھارت کے ماسٹر بیٹسمین سچن تنڈولکر چار میچوں میں بہت زیادہ اسکور بنانے میں ناکام رہے۔ ان چار ٹیسٹ میچوں میں صرف ایک نصف سینچری بنانے میں وہ کامیاب رہے۔ بقیہ اننگز میں وہ وکٹ پر کھڑا ہونے کی کوشش میں رہے لیکن کبھی تیز بالر نے آؤٹ کیا اور کبھی وہ کسی اسپنر کے ہاتھ آؤٹ ہو گئے۔ انگریز تیز بالر اینڈرسن نے ان کو زیادہ مرتبہ آؤٹ کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ مبصرین کے خیال میں تنڈولکر کا ٹیسٹ کیریئر اس سیریز کے بعد ریٹائرمنٹ کی دہلیز پر پہنچ گیا ہے۔ اس نامناسب کارکردگی پر ان کو ملک اور بیرون ملک کرکٹ کے ناقدین مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ کرکٹ سے اُسی طرح ریٹائرمنٹ لے لیں جس طرح دو چار ہفتے قبل آسٹریلیا کے ریکارڈ ساز کپتان رکی پونٹنگ نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہا تھا۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: امجد علی