1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اونچی آواز میں موسیقی سننے پر چچا کے ہاتھوں بھتیجی کا قتل

مقبول ملک25 نومبر 2014

پاکستانی صوبہ پنجاب کے ضلع چکوال کی وادی کلرکہار میں ایک شخص نے اونچی آواز میں موسیقی سننے کی وجہ سے پیدا ہونے والے تنازعے کے باعث اپنی ایک 17 سالہ بھتیجی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ یہ بات پولیس نے آج منگل کے دن بتائی۔

https://p.dw.com/p/1Dse8
تصویر: © jamdesign - Fotolia.com

اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں میں نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ یہ واقعہ پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے قریب 120 کلو میٹر کے فاصلے پر کلر کہار کی وادی میں ہفتہ 22 نومبر کے روز پیش آیا۔

کلر کہار پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار سادات علی نے اے ایف پی کو بتایا، ’’اس لڑکی کا نام ریحانہ تھا اور عمر 17 سال۔ وہ گھر پر اکیلی تھی اور موسیقی سن رہی تھی۔ اسی وقت اس کا چچا محمد گلستان گھر آیا اور اس نے ریحانہ سے مطالبہ کیا کہ وہ موسیقی کی آواز کم کر دے۔‘‘

سادات علی نے بتایا کہ ریحانہ نے اپنے انکل کی بات ماننے سے انکار کر دیا، جس پر دونوں کے مابین جھگڑا شروع ہو گیا اور گلستان نے گولی مار کر ریحانہ کو قتل کر دیا۔ تھانہ کلر کہار کے ایک اور اہلکار علی اکبر کے بقول مبینہ قاتل گلستان ابھی تک مفرور ہے اور اس کی گرفتاری کی کوششیں جاری ہیں۔

پولیس کے مطابق بظاہر یہ قتل اونچی آواز میں سنی جانے والی موسیقی کے باعث پیدا ہونے والے جھگڑے کا نتیجہ ہے اور ابھی تک ایسی کوئی اطلاعات نہیں ہیں کہ مقتولہ کے خاندان میں پہلے سے کوئی ایسا جھگڑا موجود تھا جو درپردہ اس قتل کی وجہ بنا ہو۔

اے ایف پی کے مطابق پاکستان ایک انتہائی حد تک پدرشاہی معاشرہ ہے، جس میں تشدد اکثر دیکھنے میں آتا ہے۔ وہاں غیرت کے نام پر عورتوں کے قتل کے علاوہ بار ہا بہت معمولی واقعات بھی خونریز جرائم کا سبب بنتے ہیں جن میں کئی انسانی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں۔

پاکستان میں حقوق نسواں کے تحفظ اور خواتین کے عمومی حالات زندگی میں بہتری کی کوششیں کرنے والی ایک غیر سرکاری تنظیم عورت فاؤنڈیشن کے اعداد و شمار کے مطابق سن 2008ء سے اب تک جنوبی ایشیا کی اس ریاست میں ’غیرت کے نام پر’ تین ہزار سے زائد خواتین کو قتل کیا جا چکا ہے۔